ایس پی صدر کی درخواست مسترد‘ تحریری معافی مانگنا ہوگی: لاہور ہائیکورٹ 

 لاہور (اپنے نامہ نگار سے) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ قاسم خان نے عدالت میں غلط بیانی کے کیس میں ایس پی حفیظ الرحمن بگٹی کی معافی ایک بار پھر مسترد کر دی۔ مزید سماعت آج پھر ہوگی۔ عدالت نے ایس پی کو روسٹرم پر طلب کر لیا۔ ایس پی صدر حفیظ الرحمن بگٹی نے عدالت کے روبرو جرم تسلیم کرنے سے انکار کر تے ہوئے غیر مشروط معافی مانگی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اپنی غلطی تسلیم کئے بغیر معافی مانگنا کوئی معافی نہیں ہوتی۔ آپ نے جان بوجھ کر غلط بیانی کی۔ پولیس افسران پر درخواستگزار کو ہراساں کرنے کے الزامات بھی ہیں۔ عدالت آپ کے خلاف سمری ٹرائل کے ذریعے کارروائی کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔ ایس ایچ او اور اے آئی جی لیگل نے واضح کیا کہ ان سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ آپ نے درخواست گزار اور اس کے اہل خانہ کو ہراساں کیا۔ وکیل ایس پی نے عدالت سے اپنا وکالت نامہ واپس لینے کی استدعا کر دی اور مہلت کی استدعا کی۔ عدالت نے کہا کہ آپ کو متعدد بار مواقع دیئے گئے، اب عدالت کو اختیار ہے کہ آپ کیخلاف کارروائی کی جائے۔ ایس پی نے کہا میں بے گناہ ہوں، عدالت نے قرار دیا کہ جب تک تحریری طور پر اپنی غلطی تسلیم نہیں کرینگے معافی نہیں ملے گی۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ ایس پی کے خلاف کارروائی کا کیا طریقہ کار ہے؟۔ وکیل نے کہا سمری ٹرائل کے ذریعے تین ماہ تک  قیدکی سزا ہو سکتی ہے۔ عدالتی سماعت کے ختم ہونے تک بھی سزا دی جا سکتی ہے۔ وکیل درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پلاٹ کا قبضہ ہمیں دیدیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن