مغربی بنگال میں حالات 1947 سے بھی بدتر ہو چکے ہیں، وجے سانپلا 

Jun 30, 2021

اسلام آباد ( عبداللہ شاد )مغربی بنگال میں اونچی ذات کے ہندوئوں، دلتوں، اقلیتوں کے مابین خونی جھڑپوں کے باعث حالات 1947 سے بھی بدتر ہو چکے ہیں، وہاں گائوں کے گائوں جلائے جا رہے ہیں مگر وہاں کے حالات کی حقیقی تصویر ابھی تک منظر عام پر نہیں آ سکی۔ ہم نے اپنے بزرگوں سے 1947 کے فسادات کی کہانیاں سنی ہیں، مگر جب میں نے ٹیم کے مغربی بنگال کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا تو ان کہانیوں کو بھول گیا۔ یہ باتیں بھارت کے قومی کمیشن برائے شیڈول کاسٹ کے چیئرمین وجے سانپلا نے آر ایس ایس کے ترجمان ہندی اخبار ’’پنج جنیو‘‘ کو انٹرویو دیتے کہیں ۔ آر ایس ایس کے ترجمان اخبار کی جانب سے ایسی سٹوری شائع کرنا حالات کی سنگینی کی جانب واضح اشارہ ہے۔ وجے سانپلا نے کہا کہ مغربی بنگال کے 24 ضلعوں میں سے اکثریت میں تمام قومیں برسرِ پیکار ہیں ۔ کئی جگہوں پر اقلیتوں اور دلتوں سے استفسار کیا تو انھوں نے صورتحال بتانے سے انکار کیا اور کہا کہ آپ کے جانے کے بعد ہمارے گھر اور خاندان کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا جائیگا، پولیس بھی کچھ کرنے کے قابل نہیں کیونکہ معاملہ بری طرح سلگ رہا ہے۔ ہمارے کمیشن کو ہزاروں شکایتوں مل رہی ہیں لیکن ہم کچھ بھی کرنے کے قابل نہیں۔ 

مزیدخبریں