تجزیہ:محمد اکرم چودھری
بھارت ایک مرتبہ پھر پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے۔ جھوٹے ڈرون حملوں کے پیچھے کوئی اور نہیں صرف اور صرف مودی سرکار ہے۔ بھارت جھوٹی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ نریندرا مودی کی فوجی کارروائیاں صرف اور صرف پاکستان کو دباؤ میں لانے اور عالمی طاقتوں کو پاکستان کے خلاف متحرک کرنے کے لیے ہیں۔ پاکستان خطے میں تنہا تو نہیں لیکن جس انداز سے خطے میں حالات بدل رہے ہیں پاکستان کو نائن الیون سے بھی خطرناک اور مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بھارت کی طرف سے ہونے والی حالیہ جنگی کارروائیوں پر امریکہ کی خاموشی معنی خیز ہے۔ حیران کن طور پر ایران نے بھی بھارت کی طرف سے جھوٹی کارروائیوں پر کوئی ردعمل نہیں دیا جبکہ افغانستان کے بگڑتے ہوئے معاملات بھی خطرے سے خالی نہیں ہیں۔ بھارت کی حالیہ کارروائیوں کا مقصد عالمی رائے عامہ پاکستان کے خلاف کرنا ہے۔ بھارت کی طرف سے ماضی میں بھی ایسے جھوٹے آپریشنز صرف اور صرف پاکستان کے مسائل میں اضافے کے لیے کیے جاتے رہے ہیں۔ اتوار کے روز جموں میں بھارتی فضائیہ کے اڈے پر ہونے والے دو دھماکوں میں بھارتی ایئر فورس کے دو اہلکار زخمی ہوئے جبکہ فوجی اڈے کی عمارت کو نقصان بھی پہنچا تھا۔ جموں کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دل باغ سنگھ نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے پیچھے ’’پاکستانی شدت پسند تنظیم، لشکر طیبہ یا پھر جیش محمد کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔‘‘ یہ ڈرون حملے اور بھارتی حکام کی طرف بغیر کسی ثبوت اور تفتیش کے پاکستان کا نام لینا دنیا کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے۔ جہاں ان ڈرون طیاروں نے حملہ کیا ہے یہ لائن آف کنٹرول سے سترہ کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ڈرون طیارے اتنا فاصلہ طے کر کے آئیں اور واپس بھی چلے جائیں۔ بھارت کی تاریخ یہی ہے کہ وہ ہمیشہ چھپ کر وار کرتا ہے اور ایسی جھوٹی کارروائیوں کی مدد سے پاکستان کے خلاف بیانیہ قائم کرتا ہے۔ مسلم ملک ہونے کی وجہ سے عالمی طاقتیں حقیقت جانتے ہوئے بھی بھارت کا ساتھ دیتی ہیں۔ موجودہ حالات میں سیاسی قیادت کو متحد ہو کر ان سازشوں کا جواب دینا چاہیے۔ بھارت پاکستان کے خلاف ایک نیا میدان تیار کر رہا ہے، ہمارا ازلی دشمن ایک نیا کھیل شروع کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے۔ ہمیں اپنے دفاع پر بہت زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ افواج پاکستان نے ہمیشہ ملکی دفاع کے لیے قربانیاں دی ہیں، پاکستان کو دہشت گردوں سے پاک کر کے ملک میں امن بحال کیا ہے۔ بھارت کو یہ پرامن فضا ایک آنکھ نہیں بھاتی۔ یہی وجہ ہے کہ ازلی دشمن نے نئی چال چلی ہے۔