اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے امریکہ کو واضح اور دوٹوک پیغام دیا ہے کہ وہ کسی کے دباؤ میں آ کر اپنے دیرینہ دوست چین کیساتھ اپنے تعلقات کو خراب نہیں کرے گا۔ چینی میڈیا کو دیئے گئے اہم انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان پر چین سے تعلقات کم کرنے کا امریکی دباؤ غیر منصفانہ ہے۔ پاکستان جب بھی مشکل میں رہا، چین نے اس کا ساتھ دیا۔ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہو رہے ہیں۔ عمران خان نے امریکا کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ چاہے جتنا دباؤ پڑے پاک چین تعلقات میں تبدیلی نہیںآئے گی۔ امریکا نے "کواڈ" نامی علاقائی اتحاد بنا کر معاملہ پیچیدہ کردیا ہے۔ بھارت کو بھی اسی اتحاد میں شامل کیا گیا ہے۔ پاکستان تمام ممالک کیساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے لیکن مغربی طاقتوں کا پاکستان پر کسی ایک اتحاد کو چننے کیلئے دباؤ ڈالنا ٹھیک نہیں ہے۔ مغربی ممالک کا پاکستان پر دباؤ ڈالنا نامناسب ہے۔ جو بھی ہو جائے کیسے بھی حالات ہوں‘ کسی بھی دباؤ کے باوجود چین سے تعلقات خراب نہیں کریں گے۔ چین ہر قسم کے حالات میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ پاکستانیوں کا دل چین کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ ہمیں کسی ایک طرف کا کیوں ہونا چاہئے۔ ہمیں تو ہر ایک سے تعلقات رکھنے چاہئیں۔ امریکہ اور مغربی طاقتوں کا پاکستان کو کسی ایک ملک سے نتھی کرنا غیر منصفانہ ہے۔ ہمیں ایک ملک سے نتھی نہ کیا جائے۔ پاکستان چین تعلقات حکومتی نہیں بلکہ عوامی سطح پر ہیں۔ سی پیک پاکستان کے لئے انتہائی اہم منصوبہ اور معاشی مستقبل ہے۔ سیاسی یا عالمی مسائل ہوں‘ ہمسایہ ممالک سے تنازعات ہوں‘ چین پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا۔ چین کے لوگ پاکستانیوں کے دلوں میں خاص مقام رکھتے ہیں۔ آپ ہمیشہ ان دوستوں کو یاد رکھتے ہیں جو مشکل میں آپ کے ساتھ کھڑے ہوں‘ اچھے وقت میں ہر کوئی ساتھ کھڑا رہتا ہے مشکل میں ساتھ کھڑے لوگ یاد رہتے ہیں۔ عالمی سیاسی فورمز پر چین اور پاکستان ہمیشہ ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ خطے میں مختلف طاقتوں کے درمیان حریفانہ سوچ پائی جاتی ہے۔ امریکہ کے چین سے اختلافات سب کے سامنے ہیں‘ ہر کوئی جانتا ہے۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم سے مسلم لیگ ق کے رہنماؤں طارق بشیر چیمہ اور مونس الٰہی نے ملاقات کی۔ سیاسی اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان سے خواتین ارکان پارلیمنٹ نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں سینیٹر سیمی ایزدی‘ ارکان قومی اسمبلی عندلیب عباس‘ شنیلہ روتھ‘ نصرت واحد اور غزالہ سیفی موجود تھیں۔ وزیراعظم عمران خان سے خیبر پی کے ارکان قومی اسمبلی میں جنید اکبر‘ شوکت علی‘ سلیم رحمان‘ ارباب عامر‘ خیال زمان‘ عمران خٹک نے ملاقات کی جس میں حلقوں کے مسائل اور ترقیاتی منصوبوں پر بات کی گئی۔ وزیراعظم سے امین الحق اور خالد مقبول صدیقی نے بھی ملاقات کی۔ وزارت آئی ٹی کے منصوبوں میں پیشرفت پر بات ہوئی۔ قومی اسمبلی کے رکن شاہ زین بگٹی نے بھی وزیراعظم عمران خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران ترقیاتی منصوبوں‘ حکومت کے بلوچستان کی ترقی کے پیکج اور بلوچستان کے عوام کی سماجی و اقتصادی ترقی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں خصوصی شرکت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم قومی اسمبلی کے ایوان سے خطاب بھی کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ میں اپنے چیمبر میں وفاقی کابینہ کے ارکان، اتحادی جماعتوں اور پارٹی ارکان کا خصوصی اجلاس منعقد کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے بجٹ منظور ہونے پر اتحادی رہنمائوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس کے علاوہ سپیکر اور وفاقی کابینہ کے ارکان کو اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں کا ٹاسک دیا گیا ہے تاکہ ایوان میں وزیراعظم عمران خان کی تقریر کے دوران اپوزیشن شور شرابا اور ہنگامہ نہ کرے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسانوں کو ریلیف دینا پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ یکم جولائی کو اسلام آباد میں کنونشن منعقد کروایا جائے گا۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی سید فخر امام نے ملاقات کی۔ ملاقات میں رواں سال تمام فصلوں کی ریکارڈ پیداوار اور آئندہ فصلوں کے حوالے سے حکمتِ عملی پر گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان سے خیبر پی کے سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی نے بھی ملاقات کی ہے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں پارلیمانی سیکرٹری وزارت دفاع ملک انور تاج، ارکینِ قومی اسمبلی عمران خٹک، جنید اکبر، شوکت علی، سلیم رحمان، ارباب عامر اور خیال زمان بھی شریک تھے۔