لاہور(سپورٹس رپورٹر)چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈرمیز راجہ نے کہا ہے کہ کپتان کو اختیار دینے کے اچھے نتائج مل رہے ہیں، میری چیئرمین شپ پر مزید کتنے سوالات اٹھیں گے ؟ مجھے پتہ ہے میں کہیں نہیں جا رہا، کیا سٹیمپ پیپر پر لکھ دوں۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ یہ ہمارے لیے کرکٹ کا بمپر سیزن ہے، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں پاکستان آرہی ہیں۔ گزشتہ 30 سال میں اتنا مصروف اور ٹف سیزن نہیں آیا جیتنا اس بار آیا ہے، ایشیا کپ، ورلڈ کپ بھی اسی سیزن میں شامل ہے۔آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں پچز کی خامیاں سامنے آئیں، خوشی ہے پچز پر کام شروع ہوچکا ہے۔ 13 سال بعد نیشنل سٹیڈیم کی پچز کے سکوائر پر کام کیا جا رہا ہے۔ پاتھ وے پروگرام میں 30 ہزار ماہانہ بھی دیا جائیگا، پراجیکٹ کا مطلب صرف کرکٹر ہی نکالنا نہیں بلکہ زندگیاں بدلنا ہے۔کرکٹ کو عزت دیں گے تو لوگ ہمیں عزت دیں گے۔پاکستان جونیئر لیگ میں6 فرنچائز کیلئے 30 کمپنیوں نے اظہار دلچسپی کیا ہے،اْمید ہے پاکستان جونیئر لیگ بہت کامیاب ہوگی، پی سی بی پہلا بورڈ ہے جو جونیئر لیگ کرا رہا ہے۔ پاکستان جونیئرلیگ کیلئے شاہد آفریدی، شعیب ملک، ڈیرن سیمی آئیکون پلیئر ہوں گے جبکہ سابق کپتان جاوید میانداد کو بھی جونیئر لیگ میں شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جاوید میانداد جونیئر پریمیئر لیگ کو سپر وائز کریں گے،ان سے بہتر بیٹر کوئی نہیں ہے۔ کشمیر پریمیئر لیگ والوں سے کچھ چیزیں مانگی ہیں، وہ چیزیں دے دیں تو ہم کلیئرنس دے دیں گے۔مجھے پتہ ہے میں کہیں نہیں جا رہا، کیا سٹیمپ پیپر پر لکھ دوں، مجھے پتہ ہے آپ لوگ چاہتے ہیں کہ میں چلا جاؤں۔ میں نے بورڈ میں اتنے پنگے لیے ہیں کہ اب کمنٹری تو نہیں ملنی۔ اسلام آباد میں سٹیڈیم کیلئے سی ڈی اے کے پیچھے لگے ہوئے ہیں، ہم فینز کو سیڑھیوں پر بٹھا کر ان کیساتھ ناانصافی کر رہے ہیں۔کراچی میرا فیورٹ ہے، یہاں میرا ڈیبیو ہوا اور یہاں میں نے بہت رنز کیے ہیں۔ڈراپ اِن پچز ملک کیلئے ناگزیر ہیں، سابق کرکٹرز کی تنقید کے باوجود لگ کررہیں گی۔ ڈراپ اِن پچز کیلئے جولائی میں آسٹریلیا سے لوگ آہے ہیں اور مٹی بھی جولائی کے وسط تک پہنچ جائے گی، پاکستان میں بنی پچز فاسٹ بائولرز کے موافق نہیں اس لیے یہاں کی پچز پر بالز کو زیادہ طاقت کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ ڈراپ اِن پچز کا واحد مقصد آئی سی سی ایونٹس میں اچھی تیاری کیساتھ جانا ہے تاکہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں، 1992 میں پاکستان واحد ٹیم تھی جس نے آسٹریلیا میں سب سے پہلے ٹریننگ کاغاز کیا اور فاتح بنے۔اس سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میانداد اور فاسٹ بائولر عاقب جاوید نے ڈراپ اِن پچز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ آئیڈیا انتہائی فضول ہے، یہ پچز وہاں استعمال ہوتی ہیں جہاں سردی گرمی میں سپورٹس ہو، کرکٹ بورڈ میں بیٹھے حکام نااہل ہیں انہیں کام کرنا نہیں آتا۔