اسلام آباد(نا مہ نگار)ڈائریکٹر حج مکہ ساجد منظور اسدی نے کہا ہے کہ حج مشن مکہ نے پاکستانی عازمین کیلئے جمرات کے قریب اولڈ منی میں جگہ حاصل کی ہے۔ حاجیوں کو واپسی کیلئے پہلی مرتبہ روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت وطن واپسی کیلئے "ہوم چیک ان"کی سہولت دستیاب ہوگی۔ ماضی کی طرح انہیں سولہ سولہ گھنٹے پہلے ایئرپورٹ پہنچنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اپنے بیان انہوں نے کہا کہ حج 2022کے موقع پر حج مشن مکہ نے پاکستانی عازمین کو روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت نہ صرف پاکستان سے سعودی عرب آنے بلکہ ان کی وطن واپسی کیلئے "ہوم چیک ان" کی سہولت کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ منی میں تمام پاکستانی عازمین کو جمرات کے قریب اولڈ منی میں ٹھہرایا جائے گا اور وہاں پر انہیں کھانا فراہم کرنے کیلئے پاکستانی کیٹرنگ کمپنیوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ رواں سال پہلی مرتبہ پاکستان حج مشن نے سعودی عرب کی موجودہ مارکیٹ کی صورتحال کو پاکستانی حاجیوں کے حق میں استعمال کرتے ہوئے سستی ترین سہولیات کی فراہمی کے حصول کو یقینی بنایا ہے۔ مثال کے طور پر اس مرتبہ چھ ہزار ریال کا بیڈ ہم نے اپنے حاجی کیلئے بمعہ ٹرانسپورٹ اکیس سو ریال میں حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے دنیا کے پانچ ممالک کو روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ کی سہولت فراہم کی ہے اس میں پاکستان کے تین ہوائی اسلام آباد، لاہور اور کراچی شامل ہیں۔ حاجی اس سہولت کی بنا پر اس طرح سعودی عرب میں داخل ہوتے ہیں جس طرح کوئی ڈومیسٹک فلائٹ سے اپنے وطن میں سفر کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ کے تحت اس مرتبہ ہمارے حاجیوں کو وطن واپسی کیلئے "ہوم چیک ان " کی سہولت دستیاب ہوگی جس کے تحت وطن واپسی کیلئے ایئرلائن کا عملہ ہمارے ہر حاجی کا سامان اس کی رہائش گاہ سے اٹھائے گا اور ہوٹل میں ہی بورڈنگ جاری کریگا۔ اس سے قبل حاجیوں کو وطن واپسی کیلئے کئی کئی گھنٹے پہلے ایئر پورٹ پہنچنا پڑتا تھا۔ اب انہیں صرف چھ گھنٹے قبل اِئر پورٹ پہنچنا ہوگا۔ اور وہ اپنا ہینڈ کیری سامان ساتھ لے جا کر جہاز میں بیٹھ جائیں گے۔ رواں سال حج مشن مکہ کی سعودی اداروں کے ساتھ کوآرڈینیشن مثالی رہی ہے۔ حج انتظامات میں ہم نے مڈل مین کا کردار ختم کیا ہے جس کی وجہ سے ڈائریکٹ مکاتب ، رہائشی عمارتوں کے مالکان اور کیٹرنگ کمپنیوں کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے ذریعے سستی ترین اور اعلیِ قسم کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ منی میں اس مرتبہ ہمارے کل چھ مکاتب ہیں اور ہم نے اپنے حاجیوں کے لئے جمرات کے قریب اولڈ منی میں خیمے حاصل کئے ہیں جس کی وجہ سے انہیں مناسک حج کی ادائیگی میں آسانی رہے گی اور ہمارے تمام حاجی ایک ساتھ اپنے ہم وطنوں کیساتھ قیام کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کھانوں کی تیاری میں سخت مانیٹرنگ کا نظام اختیار کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ابھی تک بدہضمی یا گیسٹرو کا کوئی مریض حج میڈیکل مشن میں رپورٹ نہیں ہوا اور تین وقت کا کھانا حفظان صحت کے اصولوں کے تحت تیار کر کے حاجیوں کو فراہم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک جو پانچ اموات ہوئی ہیں وہ پہلے سے ہی بیمار تھے اور تمام اموات طبعی تھیں۔ اسی طرح موثر ٹیسٹنگ کے نظام کی بدولت ہمارے کسی بھی حاجی میں بھی ابھی تک کورونا وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی اور یہ صورتحال سعودی عرب میں پاکستان کیلئے نیک نامی کا باعث بنی ہے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ حج 2022کے مناسک کی ادائیگی کیلئے عازمین حج کو کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔
ساجد منظور اسدی