لوڈ شیڈنگ حکومت چنگاری کو الاؤ بننے سے بچائے

ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف عوام سراپا احتجاج ، بلوچستان بھر میں بھی بجلی کی بد ترین لوڈشیڈنگ پر شہریوں کا پارہ ہائی ہو گیا۔ گرمی کے ستائے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کرتے ہوئے قومی شاہراہیں بلاک کر دیں۔ 
بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے پورے ملک میں عوام کا ناطقہ تنگ کر کے رکھ دیا ہے۔ایک طرف بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے اور دوسرے اس کی قیمت میں ہر ماہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر اضافہ بھی کر دیا جاتا ہے۔کئی شہروں میں اپنے اپنے طور پر لوڈ شیڈنگ کے ستائے ہوئے لوگ مظاہرے کر رہے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کی طرف سے مہنگی بجلی کے خلاف باقاعدہ احتجاج اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں لیسکو ہیڈ کوارٹرز پر جماعت اسلامی کے لوگ دھرنے دے رہے ہیں۔ صورتحال انحطاط کی طرف جا رہی ہے۔بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور اس کی قیمتیں عام آدمی کیلئے ناقابل برداشت ہو چکی ہیں۔لوگوں میں بھاری بل ادا کرنے کی سکت نہیں ہے اور لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کاروبار تباہ ہورہے ہیں۔بلوچستان کی طرح پورے ملک میں اگر احتجاج اور مظاہرے ہونے لگے تو حکومتی گورننس کیلئے مشکلات بڑھ جائیں گی۔پاکستان کی ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے مگر ترسیلی نظام فرسودہ ہو چکا ہے۔ حکومت کی اس طرف توجہ نہیں ہے۔جن ذرائع سے بجلی پیدا کی جا رہی ہے ان میں سے زیادہ تر ایسے ہیں جو مہنگی بجلی پیدا کرتے ہیں اور پھر آئی پی پیز کی کپیسٹی پیمنٹ بھی بجلی کے مہنگا ہونے کی بڑی وجہ ہے۔ایک تو آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے دوسرے گرین انرجی ونڈ سولر ہائیڈل کی طرف آکر مہنگی بجلی سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔لوڈ شیڈنگ اور مہنگی بجلی سے عاجز آئے پورے ملک کے عوام سڑکوں پر آیا چاہتے ہیں۔حکومت چنگاری کو الاؤ بننے سے بچانے کی کوشش کرے۔

ای پیپر دی نیشن