لاہور (خبر نگار) پنجاب کی ضلعی عدلیہ میں سال 2023ء میں بہترین عدالتی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے جوڈیشل افسروں میں تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں۔ اس حوالے سے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی کے آڈیٹوریم میں ایک سادہ و پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس شجاعت علی خان نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ جبکہ اس موقع پر رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ چودھری عبدالرشید عابد، سیشن جج ہیومن ریسورس ساجد علی اعوان، ڈی جی جوڈیشل اینڈ کیس مینجمنٹ تنویر اکبر، ڈی جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی عبدالستار، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری عبہر گل خان، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور سید علی عمران، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بہاولنگر شازب سعید، ایڈیشنل رجسٹرار اے ڈی آر محمد مدثر عمر بودلہ، ایڈیشنل رجسٹرار پرفارمنس ایویلیوایشن ندیم انور چودھری، ایڈیشنل سیشن جج محمد معین کھوکھر، ایڈیشنل سیشن جج نعیم عباس اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساحر اسلام سمیت دیگر جوڈیشل افسر موجود تھے۔ فاضل قائم مقام چیف جسٹس نے جوڈیشل افسروں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں صوبہ بھر میں بہترین پیشہ ورانہ کارکردگی دکھانے والے جوڈیشل افسران پر مشتمل ایلیٹ پینلز تشکیل دیئے جائیں گے۔ ہائی کورٹ حکومتی تعاون کے ساتھ بیرون ملک تربیتی کورسزکے30 عدد سکالرشپس کا اہتمام کر رہی ہے۔ جوڈیشل افسروں کو علم کے حصول کے لئے کوشاں رہنا چاہیے اور مکمل غیر جانبداری، سچائی اور شواہد کی بنیاد پر فیصلے کرنے چاہئیں۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ عدالتی اصلاحات کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات میں وکلاء اور سائلین کے لئے ون ونڈو عدلیہ سہولت سنٹر اور فیصلہ شدہ مقدمات کے ریکارڈکے لئے آن لائن ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم شامل ہے۔ مزید برآں پیپرلیس عدالتی نظام کے منصوبے کا بھی اعلان کیا گیاکہ جس کے پہلے مرحلے میں ہر ضلعی ہیڈکوارٹر کی سطح پر پائلٹ کورٹس کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور ان عدالتوں میں مقدمات کی آن لائن فائلنگ کی جا سکے گی۔ تعریفی اسناد حاصل کرنے والے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز میں سردار محمد اکرم خان، محمد عاشق اور ابراہیم اصغر، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز میں مظہر عباس، محمد اشرف، مرزا اورنگزیب خان، محمد یوسف، سید عمران رضا نقوی اور غلام شبیر حسین شامل ہیں، جبکہ سینئر سول جج ساجد محمود ساجد، سول ججز صاحب گل خان بلوچ، سردار عمر حسن خان، غلام مصطفیٰ یزدانی اور مہوش فاطمہ انصاری کو بھی بہترین عدالتی کارکردگی پر تعریفی اسناد دی گئیں۔
بہترین کارکردگی والے جوڈیشل افسروں میں اسناد تقسیم: شواہد پر فیصلے کریں: جسٹس شجاعت
Jun 30, 2024