ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کیا جائے‘ ہائیکورٹ‘ 11 ستمبر کو تحریری جواب طلب

لاہور (خبر نگار) قائم مقام چیف جسٹس شجاعت علی خان نے ینگ ڈاکٹرز کی ساہیوال واقعے کی انکوائری کے لیے دائر درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے پولیس کو ڈاکٹروں کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے حکم دیا کہ ان کو تحفظ فراہم کیا جائے، عدالت نے11 ستمبر کو فریقین کو تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر نے سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف دائر توہین عدالت درخواست پر سماعت کا عبوری تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے حکومت پنجاب اور ینگ ڈاکٹرز کو تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ لاء افسر 19 اگست تک عدالتی فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنائے، درخواست میں جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق نے موقف اپنایا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ساہیوال واقعے کے بعد 15 جون سے سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال کر رکھی ہے۔ وائے ڈی اے کی ہڑتال کے باعث مریض ایک سے دوسرے ہسپتال میں خوار ہو رہے ہیں، عدالت ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔

ای پیپر دی نیشن