پولیس اہلکاروں پر تشدد: سابق چیئرمین  سمیت مقدمہ میں 7 نامزد‘ 3 گرفتار

کاہنہ (نامہ نگار) تھانہ کاہنہ کی چوکی صوئے آصل میں پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے کا مقدمہ سابق چیئرمین سمیت7نامزد اور8نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا۔ پولیس نے3ملزموں کو حراست میں لے لیا جبکہ فرار ہونے والے ملزموں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ملزموں نے پولیس حراست سے ملزم کوچھڑوانے کی کوشش کی تھی تفصیلات کے مطابق دو روز قبل کاہنہ کے علاقہ سرائچ گاؤں کے قریب محافظ شکیل، حماد وغیرہ نے ناکے پر موٹر سائیکل سوار دو افراد کو مشکوک جان کر چیکنگ کے لیے روکا جنہوں نے پولیس ملازمین سے بدتمیزی‘ گالیاں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں جس پر پولیس اہلکار سابقہ چیئرمین چوہدری اختر کے بھتیجے اجمل کو چوکی صوئے آصل لے آئے جس کو چھڑوانے کے لیے مسلم لیگ ن چوہدری اختر 15سے20 افراد کے ساتھ چوکی صوئے آصل آئے اور انچارج چوکی اور محرر سمیت دیگر ملازمین کو گالیاں دیں اور لڑائی جھگڑا شروع کر دیا۔ لڑائی جھگڑے کے دوران پولیس ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ودری پھاڑ دی جس پر پولیس نے مزید نفری بلال کر چیئرمین اختر سمیت3ملزموں کو گرفتار کر کے چوکی انچارج ذوالفقار کی مدعیت میں پولیس پارٹی پر ڈنڈوں سوٹوں سے حملہ کرنے، کار سرکار میں مداخلت اور پولیس حراست سے ملزم کوچھڑوانے کی دفعات کے تحت7نامزد اور 8نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، ایس ایچ او کاہنہ اشفاق خان کے مطابق 3 ملزموں کو گرفتار کیا گیا ہے اور دیگر فرار ہونے والے ملزموں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں جنہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن