مقبوضہ کشمیر:  ’’اینمی ایجنٹس آرڈیننس‘‘  کا نفاذ باعث تشویش، انصاف و قانون کی صریح خلاف ورزی: محبوبہ مفتی

Jun 30, 2024

سری نگر (این این آئی+ اے پی پی ) مقبوضہ جموں وکشمیر میں ’’اینمی ایجنٹس آرڈیننس ‘‘ کا نفاذ باعث تشویش ہے، محبوبہ مفتی بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے مقبوضہ علاقے میں’’اینمی ایجنٹس آرڈیننس ‘‘ کے نفاذ کے منصوبے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس حکام نے چند روز قبل علان کیا کہ وہ کشمیری جو تحریک آزادی کی سرگرمیوں میں ملوث پائے جائیں گے ان کے خلاف اینمی ایجنٹس آرڈیننس کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس قانون کے تحت کسی کی کم از کم سزا پانچ برس قید ہے۔ محبوبہ مفتی نے ایکس پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ عسکریت پسندوں کی مد د کے شبہ میں کسی کے خلاف اینمی آرڈیننس ایکٹ کا نفاذ انتہائی تشویشناک ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ انصاف و قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس طرح کے ظالمانہ قوانین کا نفاذ آئین میں درج انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔ جموں و کشمیر میں بھارتی انتظامیہ نے ضلع اسلام آباد میں مسلمان نائب تحصیلدار کو ہندو امرناتھ یاترا کے دوران ڈیوٹی سے غیر حاضری رہنے پر معطل کر دیا ہے۔ کٹھوعہ، انتظامیہ کی گجر بکروال کمیونٹی کیخلاف انسداد تجاوزات مہم مسجد کی مسماری کی کوشش پر مسلمانوں کی مزاحمت کے نتیجے میں ایک افسرسمیت چھ پولیس اہلکار زخمی جموں(این این آئی) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں قابض بھارتی انتظامیہ نے انسداد تجاوزات کی نام نہاد مہم کے دوران ایک مسجد کو مسمار کرنے کی کوشش کی جس پرمسلمان شدید مشتعل ہوئے۔ مشتعل مظاہرین نے پولیس پر شدید پتھرائو کیا جس کے نتیجے میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس( ڈی ایس پی) ایچ کیو منجیت سنگھ سمیت بھارتی پولیس کے کم از کم چھ اہلکار زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما رتن لال گپتا نے مقبوضہ علاقے میں جاری بدانتظامی اورناقص حکمرانی پر بھارتیہ جنتاپارٹی کی بھارتی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق رتن لال گپتا نے ہیرا نگر کٹھوعہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر کا ہرعلاقہ اس وقت مسائل کا شکار ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔

مزیدخبریں