پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے حکومت اور گورنر فیصل کریم کنڈی کے مابین جاری کشیدگی شدت اختیار کر گئی۔ وزیر اعلی نے گورنر کی خیبر پی کے ہاؤس اسلام آباد میں انیکسی کو ختم کر دیا تو گورنر نے نتھیاگلی میں ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے کمرشل زیر استعمال گورنر ہاؤس کو واپس مانگ لیا۔گورنر ہائوس کو کمرشل سرگرمیوں کے لئے استعمال نہ کرنے پر گورنر نے گورنر ہائوس نتھیا گلی واپس مانگ لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نے گورنر ہائوس نتھیاگلی سے متعلق مراسلہ چیف سیکرٹری خیبر پی کے کو ارسال کر دیا ہے۔ مراسلہ میں کہا گیا ہے گورنر کی سرکاری رہائش گاہوں سے متعلق خیبر پی کے رولز آف بزنس کے رول 34شیڈول 4 کے مطابق گورنر کا صوابدیدی اختیار ہے کہ وہ سرکاری رہائش گاہ کو تبدیل کریں یا فروخت کریں،گورنر کی جانب سے ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کو گورنر ہائوس نتھیا گلی گورنر ہائوس پشاور کو حوالہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس سلسلہ میں جب سیکرٹری ایڈمنسٹریشن سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ گورنر کی جانب سے گورنر ہائوس نتھیاگلی واپسی کی درخواست کی گئی ہے تاہم گورنر ہائوس کو ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ اور کمرشل سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنے کا فیصلہ اس وقت کے وزیر اعظم اور کابینہ کی منظوری سے لیاگیا تھا تاہم گورنر ہائوس نتھیاگلی کا اختیار حکومت کے پاس ہے اور اس سلسلہ میں فیصلہ کابینہ کی جانب سے کیا جائے گا۔
حکومت سے کشیدگی‘ فیصل کنڈی نے نتھیا گلی میں گورنر ہاؤس واپس مانگ لیا
Jun 30, 2024