اسلام آباد (عترت جعفری )،ترمیمی فائنانس بل کے تحت لگے نئے انکم ٹیکس سرچارج کے تحت ایک کروڑ سالانہ سے زیادہ کمانے والے تنخواہ دار پر پر موثر ٹیکس کا ریٹ 38.5 فیصد، ایسوسییشن اف پرسن پر 49.5، اور پروفیشنلفرپر 44 فیصد ہو گیا، حکومت نے چھ سے 12 لاکھ روپے آمدن والوں پر ٹیکس کو 100 فیصد بڑھایا جبکہ ڈیڑھ کروڑ آمدن کہ حامل تنخواہ داروں پر یہ اضافہ 17 فیصد ہے، ترمیمی بل کے ذریعے نیوز پرنٹ اور کتابوں کو دوبارہ سیلز ٹیکس کے چھٹے شیڈول میں ڈال دیا گیا ہے، جن دوسرے آئٹمز پر ٹیکس کی رعایت کو بحال کیا گیا ہے ان میں ایکسرسائز بکس، دل کے امراض، دل کی سرجری، اینڈو سرجری، اینڈوسکوپی کے الات وغیرہ، خیراتی ہسپتالوں کو اشیاء کی سپلائی شامل ہے، تاہم اس میں بجلی اور قدرتی گیس کی سپلائی شامل نہیں ہوگی،قبائیلی علاقوں کے لیے پلانٹ مشینری اور الات کی درامد کو 30 جون 2025 تک استثنا دیا گیا ہے، آزاد کشمیر کو بجلی کی سپلائی بھی سیلز ٹیکس چھٹے شیڈول میں ڈال دی گئی ہے، پورٹ لینڈ سیمنٹ، ایلو مینس سیمنٹ، سلیگ سیمنٹ، سپر سلفیٹ سیمنٹ پر ایکسائز ڈیوٹی دو فیصد سے بڑھا کر چار فیصد کر دی گئی ہے، بیرونی ہوائی سفر کے لیے اکانومی اور اکانوی پلس ٹکٹ پر ایکسائز ڈیوٹی میں 150 فیصد کا اضافہ کیا گیا،