اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف پروگرام کے تقاضوں اور ملکی قوانین کے مطابق حکومت کو موثر بہ یکم جولائی صارفین کے لئے بجلی اور گیس کی قمیتوں پر نظر ثانی کرنا پڑے گی ،، ذرائع کا کہنا ہے کہ آ ئی ایم ایف جس کے ساتھ قرض کے نئے پروگرام کی بات چیت اب حتمی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے نے پاکستان کو یاد دہانی کروائی ہے قرض پروگرام کی شرط اور پاکستانی قوانین کے عین مطابق یوٹیلٹیز کے نئے ٹیرف پر مبنی نوٹیفکیشن جاری کر دئے اور اس تاخیر نہ کی جائے،، ذمہ دار ذرائع نے یہ بتایا ہے اوگرا کی طرف سے پہلے ہی گیس کی’ پرسکرائبڈ‘ پرائس کا تعین کر کے حکومت کو بھیجا جا چکا ہے، جبکہ کنزیبر اینڈ پرائس کا تعین حکومت نے کرنا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز تک حکومت کی طرف سے او گرا کو کنزیومر اینڈ پرائس کے تعین کے بارے میں سرکاری طور پر نہیں بتایا گیا، جیسے ہی کنزیومر اینڈ پرائس کا تعین کر کے اوگرا کو اگاہ کرے گی اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا، بجلی کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے نیپرا کی ذمہ داری ہے، حکومت نے بجلی کے بیس ٹیرف میں اضافہ کے لیے نیپرا کے پاس اپنی موشن لانا ہے، جس کی سماعت ہوگی جس کے بعد نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں کے حوالے سے قانونی عمل کو مکمل کیا جا رہا ہے، اور اس کی تکمیل پر نوٹیفکیشن کویکم جولائی ہی سے موثر کیا جائے، ذرائع کا کہنا ہے بجلی کے بیس ٹیرف میں کچھ اضافہ ہو گا۔یہ اطلاعات ہین کہ آئی ایم ایف نے حکومت کو نوٹفیکشن10تک جاری کرنے کے لئے کہا ہے ۔اس دروان آئی ایم ایف کی من کی آمد بھی متوقع ہے ۔