گوجرخان (نامہ نگار)انٹر بورڈ کمیٹی چیئرمین کا پاکستان کے تمام تعلیمی بورڈز میں اگلے تعلیمی سال سے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے پاسنگ مارکس کی شرح 33 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کرنے کا فیصلہ تعلیم دشمنی ہے اس سے قبل ایچ ای سی کی جانب سے بی اے بی ایس سی 2 سالہ ڈگری پروگرام اور پھر ایم اے ایم ایس سی 2 سالہ ڈگری پروگرام ختم کرنے سے غریب طلبہ و طالبات پر تعلیم کے دروازے بند ہو گئے ہیں کیونکہ 4 سالہ بی ایس پروگرام کی فیس غریب طلبہ کی پہنچ سے باہر ہے ان خیالات کا اظہار پوٹھوہار فروغ تعلیم سوسائٹی گوجرخان کے صدر و جینٹری گروپ آف کالجز کے سی ای او راجہ محمد حاشر نے کیاانہوں نے کہا کہ ایچ ای سی کے تعلیم دشمن فیصلوں کے نتیجے میں سرکاری کالجز میں طلبہ و طالبات کی انرولمنٹ میں واضح کمی ہو گئی ہے اور اب حکومت ان کالجز کو آئوٹ سورس قرار دے کر ان کی نجکاری کرنے کے درپے ہے ایچ ای سی اور انٹر بورڈ کمیٹی کو چاہیے کہ وہ تعلیم دشمن غیر منصفانہ فیصلے واپس لے نیز حکومت سرکاری سکولوں کے ساتھ کالجز کی نجکاری کا فیصلہ واپس لے تاکہ غریب طلبہ و طالبات پر تعلیم کے دروازے بند نہ ہو سکیں۔
پاسنگ مارکس کی شرح 33 سے بڑھا کر 40 فیصد کرنے کا فیصلہ تعلیم دشمنی
Jun 30, 2024