اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے انتخابات کا سلسلہ جاری. ہے ،سید امین الحق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن منتخب ہو گئے ،ممبر قومی اسمبلی سید مصطفیٰ کمال نے سید امین الحق کا نام تجویز کیا اور علی قاسم گیلانی اور گوہر خان سے امین الحق کے بطور چیئرمین نام کی تائید کی۔ ممبر قومی اسمبلی محمد جاوید حنیف قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس کے متفقہ طور پر چیئرمین منتخب ہوئے ،محمد جاوید حنیف کا بطور چیئرمین کا انتخاب قائمہ کمیٹی کے آج ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ ممبر قومی اسمبلی طاہر اورنگزیب نے جاوید حنیف کا نام تجویز کیا، خورشید احمد جونیجو اور مبین عارف نے جاوید حنیف کے بطور چیئرمین نام کی تائید کی۔ ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے متفقہ طور پر چیئرمین منتخب ہوئے ،ڈاکٹر فاروق ستار کا بطور چیئرمین انتخاب قائمہ کمیٹی کے ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ ممبر قومی اسمبلی آفتاب حسین شاہ جیلانی نے جاوید حنیف کا نام تجویز کیا جبکہ آسیہ ناز تنولی اور عبدالقادر کھوسہ نے ڈاکٹر فاروق ستار کے بطور چیئرمین نام کی تائید کی۔ ممبر قومی اسمبلی سید حفیظ الدین قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انڈسٹری اینڈ پروٹیکشن کے متفقہ طور پر چیئرمین منتخب ہوئے ،حفیظ الدین کا بطور چیئرمین کا انتخاب قائمہ کمیٹی کے ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر مہیش کمار ملانی نے حفیظ الدین کا نام چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے انڈسٹری اینڈ پروٹیکشن تجویز کیا جبکہ مبین عارف، سید مرتضیٰ محمود اور محمد علی سرفراز نے حفیظ الدین کے بطور چیئرمین نام کی تائید کی۔ زرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے اپنے حصے کی قائمہ کمیٹیاں بھی پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور دیگر اتحادی جماعتوں کو دے دیں۔ کوٹے کے مطابق مسلم لیگ ن کو 13 اور پیپلز پارٹی کو 9 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی ملنا تھی تاہم پیپلز پارٹی کو اب تک 11 اہم کمیٹیوں کی سربراہی دی جا چکی ہے۔پیپلز پارٹی خزانہ، مواصلات، خارجہ امور سمیت اہم کمیٹیوں کی سربراہی لینے میں کامیاب رہی ہے ، ایم کیو ایم کے حصے میں 2 کے بجائے 4 کمیٹیاں ائیں۔، ایک نشست والی جماعتیں بھی قائمہ کمیٹی کی سربراہی لینے میں کامیاب ہو گئیں ، باپ کے خالد مگسی اور نیشنل پارٹی کے پلین بلوچ بھی کمیٹی کے چیئرمین بن گئے ہیں۔