اسلام آباد( اپنے سٹا ف رپو رٹر سے ) ملک کے مختلف بزنس لیڈرز اور چیمبرز کے صدور نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کی برآمدات میں نمایاں اضافے کیلئے ریجنل ٹریڈ پر توجہ مرکوز کرے۔پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے۔ایران سمیت وسط ایشیائی ممالک کو برآمدات میں اضافہ حکومت ترجیحی ایجنڈے میں شامل کرے۔ پڑوسی ممالک،آسیان،ای سی او جیسے ریجنل گروپس میں موثر لابنگ کے ذریعے پاکستانی پروڈکٹس بلخصوص ٹیکسٹائیل کیلئے نئی منڈیاں تلاش کی جائیں۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی میزبانی میں منعقدہ آل پاکستان چیمبرز پریذیڈنٹس کانفرنس میں ریجنل ٹریڈکے فروغ کے حوالے سے منعقدہ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر ایف پی سی سی آئی زبیر احمد ملک نے کہا کہ پاکستان کی اس وقت ٹوٹل 25بلین کی برآمدات میں سے 20بلین مغربی ممالک کو ہے۔باقی پوری دنیا کو ہم صرف تقریبا 5بلین تک کی ہی برآمدات کر پاتے ہیں۔حکومت سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو وسط اشیائی ممالک جیسی دوسری منڈیوں تک رسائی کیلئے جامع منصوبہ بندی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔حکومت پہلے ایسے ممالک کی نشاندہی کر ے جہاں پاکستانی اشیا کی مانگ ہے۔پھر ایک مربوط پالیسی کے ساتھ کام کیا جائے۔مذکورہ ممالک میں پاکستانی سفارتحانوں کو متحرک کیا جائے اور خصوصی ایلچی بھیجوا کر گورنمنٹ اور پرائیوٹ سیکٹر کے در میان رابطہ کاری کو بہتر بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسائل کیلئے آذربائیجان سمیت دیگر وسط ایشیائی ممالک بڑی مارکیٹ ثابت ہو سکتے ہیں۔اس موقع پر صدر آئی سی سی آئی احسن بختاوری نے کہا کہ جدید زمانے میں اکیلے ملک نہیں بلکہ ریجن ترقی کرتے ہیں۔یورپی یونین اور آسیان کی مثال ہمارے سامنے ہے۔