پشاور + لاہور (بیورو رپورٹ + خصوصی رپورٹر + خصوصی نامہ نگار + خبرنگار) پشاورکے مصروف ترین علاقے صدر میں فخر عالم روڈ پر ایف سی کے قافلے پر خودکش حملے میں3 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں بحق اور 8 ایف سی اہلکاروں سمیت22 افراد زخمی ہوگئے، جاں بحق ہونے والوں میں خاتون اور 2 بچے بھی شامل ہیں۔ تاہم ایف سی کمانڈنٹ حملے میں محفوظ رہے۔ پولیس کے مطابق ایف سی کا قافلہ پشاور صدر کے فخر عالم روڈ سے گزر رہا تھا۔ گاڑیاں جونہی گرین شادی ہال کے سامنے آرمی چیک پوسٹ کے قریب پہنچیں خود کش حملہ آور نے دھماکہ کر دیا۔ دھماکے سے قریب موجود گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ زخمیوں کو سی ایم ایچ اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ سکےورٹی اہلکاروں نے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ ایف سی کمانڈنٹ عبدالمجید مروت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خودکش حملے میں میری گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تاہم گاڑی دھماکے سے پہلے وہاں سے گزر چکی تھی۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق حملے میں 10کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق خودکش حملہ آور سائےکل پر سوار تھا، سکیورٹی فورسز نے خودکش حملہ آور کے جسم کے بعض اعضا تحویل میں لے لئے۔ درےں اثنا پشاور مےں خودکش بم دھماکے کی صدر‘ نگران وزےراعظم‘ نواز شرےف اور دےگر نے مذمت کی ہے۔ ایس پی کینٹ کے مطابق خودکش حملہ کا نشانہ عبدالمجید مروت تھے 10 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ نگران وزیراعلی پنجاب نجم سیٹھی نے بھی پشاور میں حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد انسانیت کے بدترین دشمن ہیں اور انکا کوئی مذہب نہیں۔ تھانہ شرقی میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کردی۔دریں اثناءمنظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ دہشتگردی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، شدت پسندی کے خاتمہ کے لئے پوری قوم کو متحد ہو کر فیصلہ کن اقدامات کرنا ہونگے، خودکش حملے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے میاں منظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ دہشتگردی صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے خطے اور دنیا بھر کے لئے بہت بڑا ناسور بنتی جا رہی ہے۔