چنیوٹ ( آن لائن ) حلقہ این اے 87سے سابق وفاقی وزیر داخلہ مخدوم سید فیصل صالح حیات نے آزاد حیثیت جبکہ سابق وفاقی وزیر سید ہ عابدہ حسین کے بیٹے سیدعابد امام نے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے اس موقع پر عابدہ حسین اپنے بیٹے کے ہمراہ ایک بھاری جلوس میں سیشن کورٹ چنیوٹ پہنچیں تو تھوڑی دیر بعد فیصل صالح حیات بھی درجنوں گاڑیوں کے جلوس کے ہمراہ کاغذات نامزدگی کے لیے پہنچ گئے جس سے کمرہ عدالت کچھا کچھ بھر گیا تو عابدہ حسین نے کرسی پر کھڑے ہوکر احتجاج شروع کردیا کہ دو مخالف امیدواروں کا ایک وقت میں جمع ہوناغلط ہے جس پر ریٹرنگ آفیسر ایڈیشنل سیشن جج عاقل حسن چوہان نے کہا کہ ٹائم صبح آٹھ بجے سے چار بجے ہے آپ لوگ خود ایک وقت میں جمع ہوئے ہیں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد جب عابدہ حسین اپنے ہمرایوں کے ہمراہ واپس جانے کے لیے نکلی تو سیشن کورٹ کے باہر ان کے ہمرایوں نے مخالفین کے خلاف شدید نعرہ بازی کی جس سے ماحول میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ ان کے جانے کے بعد فیصل صالح حیات گروپ کے ورکروں نے نعرے بازی شروع کردی جس سے سڑک بلاک ہوگئی ڈسٹرکٹ سیشن جج خلیق الزمان نے پولیس کو فوری کاروائی کا حکم دیا جس پر پولیس اہلکاروں سمیت فیصل گروپ کے ورکروں کو سمجھایا لیکن وہ باز نہ آئے اور پولیس سے الجھ پڑے جس پر پولیس نے حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے شرارتی عناصر پر لاٹھی چارج شروع کردیا جس وجہ سے سیشن کورٹ کے باہر جھنگ روڈ ایک گھنٹہ میدان جنگ بنا رہا۔