لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سندھ طاس واٹر کمشن کے سابق سربراہ جماعت علی شاہ کو کینیڈا سے گرفتار کرکے پاکستان لانے کیلئے درخواست دائر کردی گئی۔ وطن پارٹی کے جنرل کونسل بیرسٹر ظفر اللہ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ طاس واٹر کمشن کے سابق سربراہ جماعت علی شاہ نے اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے تین دریاﺅں جہلم، چناب اور دریائے سندھ کا پانی بھارت کو بیچ کر ذاتی مفادات حاصل کئے اور ملک و قوم سے غداری کرتے ہوئے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ ان وجہ سے ہی بھارت نے پاکستانی دریاﺅں پر بگلیہار، نیموبازگو سمیت 109 ڈیم تعمیر کئے اور آئندہ چھ سالوں میں مزید 190 ڈیم تعمیر کریگا جس سے 33 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ اسکے برعکس ہمارے ملک پاکستان کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ پاکستانی دریاﺅں پر بھارتی ڈیموں کی تعمیر کی وجہ سے پاکستانی زراعت تباہ ہوچکی ہے۔ ملک میں توانائی کا شدید بحران پیدا ہوچکا ہے۔ اس بات کا خدشہ موجود ہے کہ بھارت کے اس اقدام سے آئندہ چند سالوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان تناﺅ کی کیفیت نکتہ عروج پر پہنچ جائیگی جو دونوں ملکوں میں ایٹمی جنگ کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ملک کے ساتھ غداری اور اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال کرنیوالے دوہری شہریت کے حامل جماعت علی شاہ کو کینیڈا سے گرفتار کرکے پاکستان لانے کا حکم صادر کرے اور اسکے خلاف کارروائی کی جائے۔