لاہور‘ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر‘ سٹاف رپورٹر‘ نیوز ایجنسیاں) پاکستان سمیت دنیا کے 154ممالک میں ارتھ آور منایا گیا۔ قومی اسمبلی‘ سینٹ سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں اور ملک کی اہم عمارتوں پر غیرضروری لائٹس بند کر کے ارتھ آور منایا گیا۔ ارتھ آور کی تقاریب میں وفاقی و صوبائی وزراء سمیت حکام نے شرکت کی۔ ارتھ آور کا آغاز 2007ء میں آسٹریلیا میں شروع ہوا۔ اس کا مقصد دنیا میں جاری بجلی کے بحران کے متعلق عوام میں شعور و آگاہی پیدا کرنی ہے تاکہ وہ غیرضروری لائٹس بند کر کے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ قرشی یونیورسٹی میں تقریب میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس کے ساتھ ساتھ ارتھ ہاور کو پنجاب اسمبلی میں بھی نہایت جوش و خروش سے منایا گیا جہاں اسمبلی کی لائٹس کو رات 8:30 سے 9:30 کے درمیان بند کیا گیا۔ وزیراعلیٰ آفس پنجاب اسمبلی اور تمام اہم عمارتوں کی روشنیاں ایک گھنٹہ تک بند رکھی گئیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا زمین سے محبت اور اس کا تحفظ ہر شہری کا فرض ہے اور اسی مقصد کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے صوبے بھر میں ارتھ آور ڈے منایا گیا ہے۔