لاہور (اے پی اے) توہین رسالت کے الزام میں موت کی سزا پانے والے 35 سالہ مسیحی نوجوان ساون مسیح نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساون مسیح کے وکیل نعیم شاکر نے ایک انٹرویو میں کہا ان کی کوشش ہو گی یہ اپیل بدھ تک دائر کر دی جائے۔ نعیم شاکرکا کہنا ہے انکو یقین ہے انکے موکل کو لاہور ہائی کورٹ سے ضرور انصاف ملے گا۔ انکے بقول کیس میں شواہد کا کافی نہ ہونا، 33 گھنٹے بعد ایف آئی آر کا درج کیا جانا، اس تاخیر کی وضاحت کا سامنے نہ لایا جانا، ایف آئی آر اور ضمنی بیان میں مماثلت نہ ہونا اور مدعی کا قریبی عزیزوں کو گواہوں کے طور پر پیش کرنا سمیت ایسے کئی امور ہیں جن کو عدالت کے سامنے لایا جائیگا۔ انکے بقول ساون مسیح سینٹری کا کام کرتا تھا، اسکے دو بچے ہیں، جنہیں لیکر اس کی بیوی آج کل اپنے ماں باپ کے پاس شفٹ ہو چکی ہے۔ نعیم شاکر نے بتایا فیصلے کے بعد ساون مسیح کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے سنٹرل جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔