ہائیکورٹ میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، آئی پی پیز کو ادائیگی کی رپورٹ طلبی کیلئے درخواست

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈٖنگ اور آئی پی پیز کے 480 ارب روپے آڈٹ کرانے کے بارے میں آڈیٹر جنرل سے رپورٹ طلب کرنے کیلئے متفرق درخواست دائر کر دی گئی۔ چیف جسٹس  لاہور ہائی کورٹ جسٹس عمر عطا بندیال کل  درخواست کی سماعت کریں گے۔ جوڈیشل ایکٹویزم پینل کی طرف سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے چیف ایگزیکٹو ڈسٹری بیوشن نے عدالت کے سامنے بیان دیا تھا 6 گھنٹے سے زائد لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی مگر یہ ریکارڈ کی بات ہے شہری علاقوں میں 10 گھنٹے اور  دیہی علاقوں میں 14 گھنٹے سے زائد لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ موجودہ حکومت نے آتے ہی  آئی پی پیز کو 480 ارب روپے سے زائد رقم سرکلر ڈیبٹ کی مد میں ادا کر دی تھی مگر لوڈ شیڈنگ ختم نہیں ہوئی۔ آڈیٹر جنرل نے اِن رقوم کی ادائیگیوںکا آڈٹ شروع کیا تو اُن کو عہدے سے ہٹانے کی باتیں سامنے آئیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا سرکلر ڈیبٹ میں کی جانیوالی ادائیگیوں میں بہت سے غیر قانونی  اقدامات ہوئے اور ناجائز ادائیگیاں کی گئی ہیں اِس بابت پبلک اکائونٹس کمیٹی بھی معاملات کو دیکھ رہی ہے سینٹ میں بھی سوالات اُٹھائے گئے مگر قوم کو صحیح حقائق نہیں بتائے جارہے سبسڈی کے نام پر عوام کو بیوقوف بنایا جارہا ہے جبکہ حقیقی طور پر بجلی چوری اور کوتاہیوں کا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے اور سبسڈی سے کئی گناہ زیادہ ٹیکسز وصول کئے گئے۔ اِس وقت پاور سیکٹر میں کھربوں روپے کی بے ایمانی کی جاری ہے نیلم جہلم پراجیکٹ کو بھی لوٹا جا رہا ہے۔ این ٹی ڈی سی بھی لوٹ رہا ہے اور سارا بوجھ عوام پر ڈالا رہا ہے عدالت سے استدعا کی جاتی ہے لوڈ شیڈنگ کی بابت تمام ریکارڈ، آڈیٹر جنرل کے اعتراضات اور رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کی جائے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...