پاکستان انٹرنیشنل سکول کی سابق پرنسپل سحر کامران کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر کمیونٹی کا غصے کا اظہار

جدہ (نمائندہ خصوصی) پاکستانی کمیونٹی نے پاکستان انٹرنیشنل سکول کی سابق پرنسپل سحر کامران کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہ ہونے پر اپنے شدید غصے کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ چند ماہ قبل پرنسپل کو سفیر پاکستان سعودی عرب نے شدید بدعنوانیوں کے الزام پر برطرف کیا تھا اور سکول کی والدین کمیٹی نے اعلان کیا تھا سکول فنڈ کی ہضم کی ہوئی رقم نیب میں مقدمہ قائم کر کے سکول کے فنڈز میں جمع کرائی جائے گی، مگر ان معاملات کو تقریبا ایک سال ہو رہا ہے حکومت پاکستان نے رٹ کے خلاف کوئی اقدام کیا اور نہ ہی سکول کی والدین کمیٹی نے نیب میں بدعنوانی کے الزامات پر کوئی کارروائی کی۔ سینٹ میں تقاریر کے ذریعے مسلم لیگ ن کو بلیک میل کرتی رہیں نیز جدہ قونصیلٹ کے افسروں پر ہتک عزت کا دعویٰ کر دیا۔ شنید ہے کہ یہ دعویٰ صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر فاروق نائیک نے عدالت میں کیا۔ سابق پرنسپل اپنے قریبی حلقو ں میں یہ کہتی ہیں کہ سرتاج عزیز اور مشیر وزیراعظم کے ساتھ معاملات طے پا چکے ہیں ان پر نیب میں کوئی مقدمہ نہیں ہوگا۔ معاہدے کے مطابق وہ سرکاری افسر جنہوں نے میرے خلاف مبینہ طور پر کام کیا انہیں انکی ملازمتوں سے برطرف کر دیا جائیگا۔ قریبی ذرائع کے مطابق اسکے بدلے سحر کامران کے مطابق وہ مسلم لیگ ن کے خلاف کوئی تقریر نہیں کرینگی۔ پاکستانی کمیونٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسطرح کے مبینہ معاہدے مسلم لیگ ن کی بدنامی کا سبب بنتے ہیں جبکہ سکول کی والدین کمیٹی بھی جسکے چئیرمین پر الزام ہے کہ وہ ایک سیاسی جماعت کے نمائندے کے طور پر سکول میں چئیرمین کے عہدے پر فائز ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...