سرگودھا +فیصل آباد+ساہیوال + حاصل پور + سیالکوٹ (نامہ نگاران+نمائندہ خصوصی) بہن اور بہنوئی کے قاتل کو ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں پھانسی دے دی گئی، ساہیوال میں 3 افراد کے قاتل کی سزائے موت پر دوسری بار عملدرآمد روک دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بہنوئی اور بہن کے قاتل غضنفر عباس کو ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں علی الصبح پھانسی دیدی گئی۔ جیل ذرائع کے مطابق ملزم غضنفر عباس نے 17 سال قبل 1999ء میں فائرنگ کرکے اپنے بہنوئی فتح خان اور بہن پروین اختر کو قتل کردیا تھا جبکہ نسرین‘ رضیہ بی بی‘ فرحت اور محمد زمان کو شدید زخمی کردیا تھا۔ ملزم کو جھنگ جیل سے سرگودھا جیل منتقل کیا گیا جہاں اسے علی الصبح تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ نعش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔ ادھر ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ میں ڈکیتی مزاحمت پر تاجر کو قتل کرنیوالے مجرم غلام عباس کو آج پھانسی دی جائیگی۔ سنٹرل جیل ساہیوال میں مجرم کو گزشتہ روز دی جانے والی پھانسی کو دوسری دفعہ روک دیا گیا۔ اوکاڑہ کے رہائشی غلام مصطفی نے دوران واردات گلشن اقبال لاہور میں مزاحمت پر عقیل احمد کی بیوی صبیحہ بی بی اور اس کے دوبیٹوں عامر احمد اور عاطر احمد کو فائرنگ کرکے 5ستمبر 1992کو قتل کردیاتھا، مدعی مقدمہ عقیل احمد نے مجسٹریٹ زاہد فرید کے روبرو اپنا راضی نامہ کا بیان صبح 5بجے ریکارڈ کروایا جس بنا پر غلام مصطفی کی پھانسی پر عملدرآمد عارضی طور پر روک دیا گیا۔ دوسری طرف بیوی کو چھریوں کے وار کرکے قتل کرنے والے خاوند کو سزائے موت اور 10لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔ 2013ء میں چک 13۔ ایف ڈبلیو کے رہائشی خاوند محمد انور نے گھریلو ناچاقی پر بیوی خالدہ پروین کو چھریوں کے وار کرکے قتل کر دیا تھا جس پر ایڈیشنل سیشن جج ذوالفقار احمد نعیم نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم محمد انور کو سزائے موت اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔فیصل آباد میں مقدمہ قتل میں ملوث ملزم کو سزائے موت ‘2لاکھ روپے معاوضہ کا حکم سنا دیا گیا۔7ملزم شک کا فائدہ ملنے پر بری۔ تھانہ ساہیانوالہ میں درج مقدمہ میں ملوث ملزم الطاف حسین الزام تھا کہ اس نے سابقہ دشمنی کی بناء پر اپنے ساتھیوں اقبال ‘یاسین ‘عمر ‘یاسر ‘وسیم ‘ریاست اور زاہد کے ہمراہ ملکر کلیم اﷲ کو قتل کر دیا تھا ‘ایڈیشنل اینڈ سیشن جج اصرار زادہ نے گزشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران جرم ثابت ہونے پر ملزم الطاف حسین کو سزائے موت اور مقتول کے ورثاء کو 2لاکھ روپے معاوضہ کی سزا ،دیگر تمام ملزموں کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم سنا یا گیا ہے ۔