لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف منگل کو گلشن اقبال پارک کے سانحہ میں جاں بحق افراد کی رہائشگاہوں پر گئے اوراس المناک واقعہ میں ان کے پیارے بچھڑنے پر غمزدہ خاندانوں سے تعزیت اور گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اورزخمیوں کو مالی امداد کے چیک دیئے۔ فیروز پور روڈ پر اعوان مارکیٹ میں بچے امان جان کی رہائش گاہ پر گفتگو میں وزیراعلیٰ نے کہا میں آپ کا بچہ تو واپس نہیں لا سکتا لیکن میرا وعدہ ہے کہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے اپنی جان لڑادوں گا اور قوم کے ساتھ ملکر معصوم لوگوںکے خون کا بدلہ لوںگا۔ پنجاب کی تاریخ میں یہ دہشت گردی کا بدترین واقعہ ہے اور بزدل اور درندہ صفت دشمن نے سفاکانہ کارروائی کی ہے۔ اس بدترین کارروائی کا قوم ضرور بدلہ لے گی اور جب تک آخری دہشت گرد کا خاتمہ نہیں ہو جاتا، ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے خون کا آخری قطرہ بہا دونگا اور ان سفاک درندوں کو قطعاً نہیں چھوڑونگا اور پاکستان کی بہادر افواج، پولیس، عوام اور سیاستدان مل کر دہشت گردوں کے ناپاک وجود کا خاتمہ کرینگے اور انہیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ سفاک درندے بدترین انجام سے دوچار ہوں گے اورجسم میں خون کے آخری قطرے تک یہ جنگ لڑیں گے۔ رحمت کالونی میں جاں بحق ہونے والے ماموں بھانجے پرنس بھٹی اور جنید بھٹی کی رہائشگاہ پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ گلشن اقبال پارک بربریت کا بدترین واقعہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ وعدہ کرتا ہوں کہ دہشت گردی اورانتہاپسندی کی لعنت کے خاتمے تک آپ کا یہ خادم چین سے نہیں بیٹھے گااور ملک میں امن قائم کر کے دم لیں گے۔ 11 سالہ بچے ساحل پرویز کے گھر پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ قوم سے وعدہ ہے کہ جب تک میرے جسم میں خون کا آخری قطرہ موجود ہے،میں دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کو نہیں چھوڑوں گا۔ جاں بحق ہونے والے ایک ہی خاندان کے 3 افرادکے گھر عید گاہ میانی قبرستان اسلامیہ پارک گئے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا خاتمہ میری زندگی کا مشن بن چکا ہے اوراس مشن کو پورا کرنے کیلئے میں اپنی جان کی بازی لگا دوں گااور اپنی نسلوں کو محفوظ پاکستان دینے کا وعدہ پورا کروں گا۔ علاوہ ازین شہبازشریف سے بلوچستان کے وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری نے ملاقات کی۔ بلوچستان کے وزیراعلیٰ نے سانحہ گلشن اقبال پارک کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس المناک واقعہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پرگہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا۔ دونوں وزراء اعلیٰ نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ سانحہ گلشن اقبال پارک نے قوم کو ایک بار پھر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے یکجا کر دیا ہے۔ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہماری قومی ذمہ داری بھی ہے اور پاک دھرتی کا قرض بھی اورقوم کے اتحاد کی طاقت سے مٹی کا یہ قرض ہر قیمت پر چکائیں گے۔ شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیشنل انرولمنٹ پروگرام مہم کے حوالے سے متعدد تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے جاں بحق افراد کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ سانحہ میں جاں بحق افراد کی رہائش گاہوں پر گئے ۔ جاں بحق شازیہ کے گھر بوستان کالونی میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کر کے دم لیں گے-جب تک جان میں جان ہے خود دہشت گردوں کیخلاف لڑتا رہوں گا۔پانچ بہنوں کے اکلوتے بھائی عثمان کے گھر سنگھ پورہ میں وزیر اعلی نے لواحقین کو مالی امداد کا چیک دیااورجاں بحق عثمان کی ایک بہن کو سرکاری ملازمت دینے کا اعلان کیا۔ وزیر اعلیٰ نے عثمان کے بیمار والد کے مفت علاج کی ہدایت بھی کی ۔رات گئے شہباز شریف نے جنرل ہسپتال کا دورہ کیااور سانحہ گلشن اقبال پارک کے زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی۔وزیر اعلی نے ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زیر علاج زخمی افراد کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے۔