دھرنا قائدین سےکوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا :چوہدری نثار

Mar 30, 2016 | 20:56

ویب ڈیسک

وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے ڈی چوک میں چار روز سے جاری دھرنا مذاکرات کی کامیابی کے بعد ختم ہو گیا
مظاہرین پرامن طور پر منتشر ،گھروں کی طرف و اپس چلے گئے-اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ ڈی چوک پر دھرنا مظاہرین کے خلاف شام پانچ بجے آپریشن کا فیصلہ کرلیا گیا تھا لیکن ڈیڈ لائن کے آخری لمحات میں قابل احترام شخصیات نے مصالحت کرادی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ریڈ زون کو جلسہ گاہ بنادیا گیا ہے، دھرنے کے باعث ملک کی بدنامی ہوئی ، آئندہ کسی سیاسی یا مذہبی جماعت سے وابستہ افراد کو ڈی چوک میں دھرنے یا اجتماع کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ زون میں جلسوں پر پابندی کا معاملہ پارلیمنٹ میں بھی لے کر جائیں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دھرنے کے دوران جن افراد نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا انہیں چھوڑ دیا جائے گا لیکن جنہوں نے قانون توڑا ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ چوہدری نثار نے کہا کہ دھرنے والوں کے ساتھ حکومت نے کوئی تحریری معاہدہ نہیں کیا، جبکہ کوئی حکومتی وزیر مذاکرات کیلیے نہیں گیا ، دھرنے والے مذاکرات کے لئے خود آئے۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین کو روکنے میں ناکامی پر تحقیقات ہوں گی جبکہ ریڈ زون اور ڈی چوک کی حفاظت کیلیے عملی تبدیلی کی جائے گی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ دو سو پچانوے سی قانون کا معاملہ کبھی ایشو نہیں بنا، حکومت قانون پر کسی قسم کا غور نہیں کررہی اور نہ ہی ایسا ارادہ ہے۔

مزیدخبریں