مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت نہ دینا افسوس ناک، بھارت کو نئی درخواست دیدی: او آئی سی کمشن

مظفر آباد (آن لائن)اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے ادارے مستقل آزادی انسانی حقوق کمیشن (آئی پی ایچ آر سی) کے وفد نے بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کے جائزے کیلئے دورے کی اجازت نہ دینے پر افسوس کا اظہار کیا ہے تاہم ساتھ ہی وادی کے دورے کیلئے نئی درخواست بھی دے دی۔او آئی سی کے پاکستان میں آئے وفد نے یہ بات آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کے اس مطالبے کے جواب میں کہی جس میں آئی پی ایچ آر سی کے اراکین سے مقبوضہ کشمیر کا فوری اور لازمی دورہ کرنے کا کہا گیا تھا تاکہ وفد اپنی آنکھوں سے کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کو دیکھ سکے۔ وزیراعظم فاروق حیدر کا کہنا تھا جہدوجہد آزادی کے دوران کشمیری عوام کے پاس صرف پتھر ہی ہتھیار ہیں لیکن اس کے جواب میں انھیں گولیوں اور چھروں سے نشانہ بنایا جاتا ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔ اس موقع پر آئی پی ایچ آر سی کے چیئرمین کا کہنا تھا ان کی باڈی کو او آئی سی کی جانب سے مینڈیٹ دیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کریں۔ان کا کہنا تھا ہم نے بھارتی فورسز کی جانب سے کالے قانون کے تحت کشمیریوں کے خلاف استعمال کی جانے والی طاقت، خواتین کے ریپ اور کشمیریوں کے خلاف چھروں کے استعمال پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ آئی پی ایچ آر سی کے چیئرمین کا کہنا تھا او آئی سی نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حق آزادی کی حمایت کی ہے اور وہ اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے کا خواہاں ہے۔آزاد جموں اور کشمیر دورے کے دوران وفد نے مظفر آباد کے مضافات میں کشمیری مہاجرین کے لیے قائم کیے گئے دو کیمپوں کا دورہ کیا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...