سوویت یونین کے مقابلے کیلئے مغرب کی درخواست پر اپنے نظریات پھیلائے: سعودی ولی عہد

واشنگٹن (نیٹ نیوز+ اے پی پی) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سرد جنگ کے دور میں مغرب کی درخواست پر سعودی عرب نے دنیا بھر میں اپنے نظریات پھیلانے کیلئے فنڈز فراہم کئے تاکہ سوویت یونین کا مقابلہ کیا جا سکے۔ واشنگٹن پوسٹ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں سعودی ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب کے مغربی اتحادیوں نے سرد جنگ کے دور میں درخواست کی تھی کہ مختلف ملکوں میں مساجد اور مدارس کی تعمیر میں سرمایہ لگایا جائے تاکہ سوویت یونین کی جانب سے مسلم ممالک تک رسائی کو روکا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یکے بعد دیگرے آنے والی سعودی حکومتیں اس کوشش کے حصول کیلئے راستہ سے بھٹک گئیں، ہمیں واپس راہ راست پر آنا ہے۔ آج زیادہ تر فنڈنگ سعودی حکومت کی بجائے مختلف سعودی ادارے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ٹرمپ کے داماد جیراڈ کشنر کے ساتھ خفیہ معلومات کا تبادلہ کر کے میں پاگل پن کا مظاہرہ نہیں کر سکتا اور نہ ہی انہیں استعمال کر کے ٹرمپ انتظامیہ میں سعودی مفادات کیلئے قائل کر سکتا ہوں۔ تعلقات کی نوعیت سرکاری ہے تاہم انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ان کی کشنر کے ساتھ دوستی ہے اور یہ شراکت دار سے زیادہ ہے۔ سعودی عرب کے ولی عہد، نائب وزیراعظم اور جنرل انویسٹمنٹ فنڈ کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے امریکہ میں 40 بین الاقوامی کمپنیوں کے سرہراہان سے ملاقاتیں کیں۔ سعودی عرب کے خبر رساں اداروں کے مطابق عالمی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز سے ملاقاتوں میں ولی عہد نے تین بڑے منصوبوں نیوم، بحر الاحمر پروجیکٹ اور القدیہ منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی اور ان کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا۔
سعودی ولی عہد

ای پیپر دی نیشن