اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے پاکستان نے بھارت پر واضح کر دیا ہے ہماری طاقت کا غلط اندازہ نہ لگائے، ہم بھارت کو اپنے طے شدہ وقت اور مقام پر سبق سکھائیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق افغان پولیٹکل قونصلر کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاکستان نے سوات میں پاک فوج کے یونٹ پر خودکش حملے کے ثبوت افغانستان کو دیدیئے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق پاکستان نے افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان، جماعت الاحرار اور دیگر دہشت گرد گرپوں کی پناہ گاہوں اور ٹی ٹی پی کی طرف سے سوات میں فوج کے کیمپ پر حالیہ حملہ کے خلاف اسلام آباد ایک احتجاجی مراسلہ افغان سفارتخانہ کے سپرد کیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق افغان سفارتخانہ کو افغان سرزمین پر موجود مذکورہ گروپوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے بارے میں شواہد بھی فراہم کئے گئے۔ افغانستان سے کہا گیا کہ وہ ان دہشت گرد گروپوں کے خلاف مو¿ثر کارروائی کرے جو اس کی سرزمین سے پاکستان کی فوجی چوکیوں اورشہریوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں، مالی وسائل فراہم کرتے ہیں اور کارروائیاں کرتے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا داعش پاکستان کے لیے بہت بڑے تحفظات کی علامت ہے، یہ پاکستان‘ ایران‘ وسطی ایشیا اور ایران کی سرحدوں کے قریب مضبوط ہو رہی ہے۔ ترجمان نے کہا انسانی شیلڈز کی تصاویر کا کپڑوں پر چھپنا انسانی حقوق کا سرعام مذاق اڑانا ہے۔ عالمی برادری اس بات کا نوٹس لے۔ وزیراعظم نے سری لنکا کے صدر کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اعتماد میں لیا۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے پاکستان کو افغانستان کی سمت سے داعش کے بڑھتے ہوئے خطرہ پر گہری تشویش ہے۔ دیگر دہشت گرد گروہوں نے بھی افغانستان میں پناہ لے رکھی ہے۔ افغانستان میں پوست کی معیشت جنگ کیلئے ایندھن کا کام کر رہی ہے۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بہت جلد افغانستان کا دورہ کریں گے جو افغانستان میں قیام امن کے لئے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا داعش کے خطرہ سے پورے خطہ کے ملکوں کو تشویش ہے۔ داعش، پاکستان، وسطی ایشیائی ریاستوں ور ایران کی سرحدوں کے قریب مضبوط ہو رہی ہے۔ دہشت گرد گروہوں نے افغانستان میں اپنی محفوظ پناہ گاہیں قائم کر رکھی ہیں اور پاکستانی سرحدی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایک سوال پر ترجمان نے کہا پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لئے افغانوں کی زیر قیادت اور انہی کی سرپرستی میں شروع کردہ امن مذاکرات پر مسلسل زور دیتا آرہا ہے۔ افغانستان کے مشیر قومی سلامتی کا اقوام متحدہ میں دیا بیان مسترد کرتے ہیں، یہ پاکستان افغانستان تعلقات پر منفی تاثر پیدا کر سکتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی فنکاروں اور فلموں پر پابندی افسوسناک ہے اس کی جانب سے یہ پابندی ان کے پاکستانی ثقافت سے خوفزدہ ہونے کا ثبوت ہے۔ ایک سوال پر ترجمان نے کہا بنگلہ دیش کی قیادت کی جانب سے جارحانہ بیانات نقصان دہ ہیں، یہ 1974کے سہ فریقی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ ایک سوال پر کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان انسانی بنیادوں پر ایک دوسرے کے ہاں قید اپنے اپنے شہریوں کے بارے میں اتفاق پایا گیا تھا کہ ستر سال سے زائد عمر کے، فاتر العقل اور خواتین قیدیوں کو رہا کردیا جائے، پاکستان نے تجویز دی کہ ساٹھ سال سے زائد عمر کے تمام قیدیوں اور اٹھارہ سال عمر سے کم کے قیدیوں کو بھی رہا کردیا جائے جس کا بھارت کی طرف سے ابھی جواب نہیں ملا۔ دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کی صحت کا جائزہ لینے کے لئے ڈاکٹروں کے ٹیموں کے تبادلے اور جوڈیشل کمیٹی کی بحالی کے معاملات پر بات چیت چل رہی ہے۔ ایک سوال پر ترجمان نے واضح کیا پاکستان نے کبھی یہ نہیں کہا نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے کے معاملہ کو اقوام متحدہ کی سطح پر اٹھایا جائے گا۔ کوشش ہورہی ہے سفارتکاروں کو ہراساں کئے جانے کا معاملہ باہمی سطح پر حل کیا جائے، پاکستان نے بھارتی سفارتکاروں پر کوئی پابندی نہیں لگائی۔ انہوں نے کہا ملالہ یوسفزئی کے دورے پر معلومات نہیں۔ امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز پاکستان کے اعلی حکام سے بات چیت کےلئے اسلام آباد کے دورے پر ہیں جو دہشت گردی سے نمٹنے، ایف اے ٹی ایف اور افغان مسئلے سمیت مختلف مسائل کے حل کے لئے مشترکہ لائحہ عمل تلاش کرنے کے سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان مثبت روابط کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا کے بارے میں پالیسی کے بعد فریقین کے درمیان پہلی بار اعلی سطح کی بات چیت ہورہی ہے۔پاکستان اور امریکہ مل کر مشترکہ نقات کی تلاش میں ہیں،ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزیوں کی تعداد میں غیر روایتی اضافہ کسی مہم جوئی کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا یوم پاکستان کی تقریبات کو دنیابھر میں پرتپاک انداز سے منانا گیا۔ وزیراعظم نے سری لنکا کے صدر کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اعتماد میں لیا،سری لنکا کے صدر کے دورہ پاکستان میں تین مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط ہوئے۔ انہوں نے بتایا مارچ تک پاکستانی انڈس واٹر کمشنر بھارت کا دورہ کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ