اسلام آباد (نواز رضا/وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کی وطن واپسی کے بعد پارٹی قائدنوازشریف سے ون آن ون ملاقات ہو گی جس میں ”زمینی حقائق“ کے پیش نظر مسلم لیگ ن کا ”سیاسی بیانیہ“ تیار کیا جائے گا جس کے بعد پارٹی کے سینئر رہنما¶ں کے اجلاس میں اس کی حتمی منظوری دی جائے گی۔ پارٹی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ”سیاسی بیانیہ“ کی اونر شپ لی جائے گی۔ پارٹی کے تمام رہنما¶ں سے سیاسی بیانیہ کے ساتھ کھڑا ہونے کا عہد لیا جائے گا۔ میاں شہباز شریف میاں نواز شریف کا آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کا سیاسی بیانیہ لے کر آگے چلیں گے۔ میاں شہباز شریف‘ میاں نواز شریف سے پارٹی کے سٹیبلشمنٹ سے تعلقات استوار کرنے میں آزادانہ کردار ادا کرنے کی اجازت مانگیں گے تاکہ پھر مسلم لیگ ن کو عام انتخابات میں کسی رکاوٹ کے بغیر کامیابی سے ہمکنار کر سکیں۔ بصورت دیگر وہ مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر پائیں گے۔ میاں شہباز شریف پارٹی کے ”سیاسی بیانیہ“ کی تمام سیاسی رہنما¶ں سے سختی سے پابندی کرائیں گے‘ کسی پارٹی لیڈر کواس کی حدود کو عبور کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ میاں شہباز شریف میاں نواز شریف سے مشاورت کے بعد پارٹی کے عہدیداروں کو نامزد کریں گے اس سلسلے میں ہوم ورک مکمل کر لیا گیا ہے۔ خالی عہدوں پر اپریل 2018ءکے وسط تک نامزدگیاں کر دی جائیں گی۔
سیاسی بیانیہ