کرونا وائرس نے عالمی وباء کی صورت اختیار کرتے ہوئے 188 ممالک میں پھیل کر قریباً پوری دنیا کو متاثر اورتمام براعظموں کو اپنی لپیٹ میں لے کر انجانے خوف نے سماجی ومذہبی سرگرمیوں کو ایک عالمگیر لاک ڈاؤن میں تبدیل کر کے اقوام عالم کو اپنے گھروں یں محصور ہونے پر مجبور کر دیا ہے ۔ کرونا وائرس پہلی مرتبہ 1960ء میں دریافت ہوا اس وقت اس وائرس کو ہیومن کرونا وائرس E229 اور OC43 کا نام دیا گیا تھا بعدازاں اس کی دوسری قسمیں بھی دریافت ہوئیں ۔ 31 دسمبر2019ء کو پہلی مرتبہ کرونا وائرس چین کے تجارتی مرکزی شہر دوہان میں دریافت ہوا جس نے پہلے پورے شہر اور پھر چین بھر میں وبائی شکل اختیار کرلی اور پھر نئے سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ہی چینی باشندوں سمیت غیر ملکی افراد کی آمد ورفت کے نتیجے میں اس وبائی مرض نے دنیا بھر میں پھیل کر اقوام عالم کو ہیلتھ ایمرجنسی لگانے پر مجبور کر دیا اور بیشتر ممالک نے تعلیمی ادارے ، بندرگاہیں ، ائیرپورٹ ، ملکی سرحدات،ٹرینیں بند رکرتے ہوئے تقریباً جزوی لاک ڈان کر دیا ہے اور منفی پراپیگنڈوں کے باعث عالمی معیشت گراؤٹ کا شکار ہو کر رہ گئی ہے ۔ جس نے دنیا بھر کو ہلا کر رکھ دیا ہے اس وقت دنیا کی آبادی 7 ارب 40 کروڑ سے زائد ہے جبکہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد اڑھائی لاکھ کے قریب ہے تقریباً13 ہزارسے زائد افراد جاں بحق ااور ایک لاکھ کے قریب صحت یاب ہو چکے ہیں ، آزادکشمیر میںمرکزی سطح پر کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے مقرر کردہ فوکل پرسن ڈاکٹر ندیم سے آزادکشمیر میں وینٹی لیٹر کی تعداد معلوم کرنے کیلئے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا بعدازاں ڈی جی ہیلتھ آزادکشمیر سردار آفتاب سے بذریعہ موبائل رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ آزادکشمیر میں کل 16 وینٹی لیٹر ہیں ہم اپنی اپنی سطح پر اپنا قومی کردار ادا کریں کیونکہ احتیاط ہی علاج سے بہتراکیسر کا درجہ رکھتی ہے اور اسی میں انسانیت کی بھلائی کا راز بھی مضمر ہے )ظفر مغل 03005454595میرپور(
کروناوائرس ڈرنا نہیں لڑنا ہے
Mar 30, 2020