آرڈینینسزن پر لیگ کا احتجاج ہر ماہ ایس آر او والے باتیں کر رہے ہیں حکومت

 اسلام آباد (نامہ نگار) پاکستان پیپلز پارٹی  کے راجہ پرویز اشرف نے اچانک قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کر نے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی سال کے دن پورے کرنے کے لیے اجلاس بلایا گیا ہے جس کا مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے بتایا ہے کہ آپس میں بیٹھ کر فیصلہ کرلیتے ہیں کہ حکومت و اپوزیشن کی کتنی حاضری ہونی چاہیے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے حکومت کی طرف سے دو آرڈیننس ایوان میں لانے پر شدید احتجاج کیا۔ احسن اقبال آرڈیننس جاری کرنے پر وفاقی حکومت پر برس پڑے۔ جواب میں وفاقی وزیر حماد اظہر، علی محمد خان، شیریں مزاری، بابر اعوان آئین کے حوالے دیتے رہے۔ احسن اقبال بھی ڈٹے رہے اور کہا کہ آئین کے آرٹیکل 73 کے مطابق مالیاتی بل صرف قومی اسمبلی میں لایا جا سکتا ہے۔ قومی اسمبلی میں وفاقی ترقیاتی ادارہ (ترمیمی) آرڈیننس 2021ء پیش کردیا گیا۔ پیر کو قومی اسمبلی کا اجلا س ایک گھنٹہ10منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ اس دوران پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ اجلاس ایک گھنٹہ تاخیرسے شروع ہوا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ایک سال میں کرونا سے متعلق مناسب اقدام کیوں نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کی صورتحال خطرناک ہے، اسلام آباد اور راولپنڈی کے ہسپتالوں میں جگہ نہیں ہے۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے ملک میں مہنگائی کو بڑا ایشو قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ  اگر منی بل لانے کی اجازت دیں گے تو بجٹ میں 40 دن بیٹھنے کا کیا فائدہ ہے؟۔ انہوں نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت حساس معاملہ ہے۔ سپیکر صاحب اس پر رولنگ نہ دیں تو اسد قیصر نے کہا کہ یقین رکھیں میں قانون کے مطابق چلوں گا۔  وفاقی وزیر حماد اظہر نے احسن اقبال کو جواب دیتے ہوئے کہاکہ ٹیکس اقدامات پر وہ تنقید کررہے ہیں جو ایس آر او کے ذریعے ٹیکس تبدیل کرتے تھے، ہم نے کوئی غیر آئینی کام نہیں کیا۔ ہر ماہ ایس او آر جاری کرنے والے باتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت ان کی تشریح کہاں تھی جب ایس آر او کے ذریعے ٹیکس تبدیل ہوتے تھے۔ بیس ارب ڈالر انہوں نے روپیہ کو مستحکم رکھنے کیلئے جھونک دیئے۔ مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے آرڈیننس جاری کرنے پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت صدر کو اس وقت آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار ہے جب ایوان بالا یا زیریں کا اجلاس نہ ہو، آرڈیننس بالکل جائز اور آئین کے تحت جاری کیا جاسکتا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ  رولنگ عدالت میں چیلنج کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں کوئی آپ کے سامنے الف لیلیٰ کی کتاب نہیں پڑھ رہا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے رولنگ دی کہ حکومت کے پاس اختیار ہے کہ آرڈیننس کے ذریعہ منی بل لاسکتی ہے۔ اجلاس کے دور ان آرڈیننس کا معاملہ سپریم کورٹ لے جانے کی احسن اقبال کی بات کی راجہ پرویز اشرف نے مخالفت کی۔ راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ ہمیں کسی صورت اپنی داڑھی دوسرے کے ہاتھ میں نہیں دینی چاہیے، ہمیں اپنے معاملات اس پارلیمنٹ میں حل کرنے چاہئیں۔ اجلا س کے دور ان وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ آئین میں صدر کو آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار دیا گیا، احسن اقبال الفاظ کی ہیرا پھیری کر رہے ہیں۔ علی محمد خان نے کہا کہ احسن اقبال آدھا گلاس خالی دیکھ رہے ہیں میں آدھا گلاس بھرا دکھاؤں گا۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ آئینی نکات پر بحث اپوزیشن اور حکومت اور سپیکر کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری گذارش ہے کہ جو رولنگ آپ نے دی ہے وہ واپس لی جائے، رولنگ دینے کی بجائے حکومت اور اپوزیشن ملکر  بیٹھیں، ہم وہ کام کریں جس میں پارلیمنٹ اور آئین کی فتح ہو۔ اجلاس کے دوران بابر اعوان کی جانب سے ایوان میں آرڈیننس پیش کرنے کے موقع پر پیپلز پارٹی کے آغا رفیع اللہ نے کورم کی نشاندہی کردی۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آپ نے بس یہ ہی کام پکڑا ہوا ہے۔ آغا رفیع اللہ نے جواب دیا کہ جناب سر تسلیم خم ہے آپ کے سامنے، لیکن کورم پورا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ سپیکر نے ارکان کی گنتی کی ہدایت کردی۔ کورم پورا نہ ہونے کے باعث قومی اسمبلی اجلاس کی کارروائی کورم پورا ہونے تک مؤخر کر دی گئی۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بنوں کے علاقے جانی خیل میں چار نوجوانوں کے قتل کے واقعہ کی مکمل رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم ہائوس کو یونیورسٹی بنانے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔ قومی اسمبلی میں رکن قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ کے بیٹے، پنجاب اسمبلی کے رکن ملک وارث، رکن سندھ اسمبلی بشیر احمد پھلپوٹو، سبی میں شہید ہونے والے مزدوروں، دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے راولپنڈی کے ایس ایچ او، بنوں میں قتل ہونے والے چار نوجوانوں کے لئے دعائے مغفرت کرائی گئی۔  رکن قومی اسمبلی جیمز اقبال کے والد کے انتقال پر ایوان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ قومی اسمبلی کے رواں سیشن کے لئے پینل آف چیئرپرسن کے ناموں کا اعلان کردیا گیا۔ جن میں امجد علی خان، ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ، ساجدہ بیگم، سردار ایاز صادق، غلام مصطفی شاہ، شاہدہ اختر علی شامل ہیں۔  رضا ربانی کھر کے سوال پر وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے ایوان کو بتایا کہ جون 2020 میں پٹرول میں کمی کے حوالہ سے انکوائری کمشن نے 14دسمبر کو لاہور ہائیکورٹ میں اپنی رپورٹ جمع کرائی، کابینہ کی کمیٹی قائم کی ہے جس کے نتیجہ کے انتظار ہے۔  ایوان کو بتایا گیا کہ اوگرانے 19 آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو تقریباً 73 ملین روپے جرمانہ کردیا جس میں 35.5ملین روپے وصول کئے گئے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...