کراچی(نیوز رپورٹر) خطے کی آزادی اور عوام کی خوشحالی کے حوالے سے شہید سورہیہ بادشاہ اور قائد اعظم کی سوچ میں یکسوئی تھی، پیر صاحب پگارا کے خاندان نے ملک کے لیے بیشْمار قربانیاں دی ہیں ۔یہ بات پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے جنرل سیکریٹری سردار عبدالرحیم ، انفارمیشن سیکریٹری سندھ و ایم پی اے نصرت سحر عباسی سپریم کورٹ کے سینئر ایڈووکیٹ ایمل خان کاسی اور کراچی زون رابطہ کمیٹی کے کنوینر ارشد شر بلوچ نے سٹی کورٹ کراچی میں امام انقلاب سید صبغت اللہ شاہ المعروف شہید سورھیہ بادشاہ کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پرمعروف بزنس مین اور سماجی رہنما غلام قادر شیخ، سابق صدر کراچی بار ایسوسی ایشن نعیم قریشی سابق جنرل سیکریٹری کراچی بار ایسوسی ایشن عامر وڑائچ جی ایم کورائی ایڈووکیٹ میر مرتضیٰ شر ایڈووکیٹ محمد شفیع غوری ایڈووکیٹ سید نوید شاہ نوری اور دیگر وکلاء تنظیموں کے رہنما بھی موجود تھے ۔غلام قادر شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سورہیہ بادشاہ کی شہادت ہماری تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے بدقسمتی سے ہردورحکومت میں اس واقعہ کی تاریخ مسخ کرنے کی کوشش کی گئی مسلم لیگی رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے پرامن عوامی جدوجہد کے ذریعے پاکستان حاصل کیا جبکہ شہید سورہیہ بادشاہ نے سامراجی قوتوں کے خلاف مسلح مزاحمت کر کے اس وقت کے واحد سپر پاور انگریز راج کو اس خطے پر اپنا تسلط مزید قائم رکھنے کی بجائے الٹے پیر بھاگنے پر مجبور کیا۔ رہنمائوں نے کہا کہ سورہیہ بادشاہ نے ایک انقلابی ہیرو کی حیثیت سے عوام کے دل جیتے اور اپنے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی جان قربان کر دی اور سورھیہ بادشاہ نے برصغیر کے مسلمانوں کو آزادی یا موت ، وطن یا کفن کا نظریہ دے کر پاکستان بننے کی راہ ہموار کی۔