اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومتی ٹیم نے جہانگیر ترین گروپ سے رابطہ کرتے ہوئے انہیں اہم وزارتوں کی پیشکش کر دی۔ وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر اطلاعات فواد چودھری نے عون چودھری سے فون پر رابطہ کیا۔ حکومتی ٹیم نے ترین گروپ سے حکومتی فیصلوں کو سپورٹ کرنے کی درخواست کی۔ گفتگو میں پرویز خٹک نے کہا کہ آپ کے مطالبات تسلیم ہو چکے۔ اب پارٹی اقدامات کی حمایت کر دیں اور اہم وزارتیں بھی دی جائیں گی۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ دیگر تحفظات کو بھی فوری طور پر دور کیا جائے گا۔ دوسری جانب چودھری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی سے بھی عون چودھری کا 24 گھنٹے میں دوسرا رابطہ ہوا۔ ٹیلی فونک رابطے میں بات چیت ہوئی کہ وزیراعلیٰٖ کے منصب کے لئے ترین گروپ چودھری پرویز الٰہی کی حمایت کرے۔ عون چودھری نے کہا کہ ترین گروپ جلد حتمی مشاورت میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گا۔ اپوزیشن کے وفد نے ایم کیو ایم کے وفد سے پارلیمنٹ لاجز میں ملاقات کی جس میں تحریک عدم اعتماد‘ ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اپوزیشن کے وفد میں مراد علی شاہ‘ نوید قمر‘ شیری رحمان‘ سعید غنی‘ خواجہ آصف‘ خواجہ سعد رفیق‘ سردار ایاز صادق‘ مولانا عبدالغفور حیدری‘ سردار اختر مینگل شامل تھے جبکہ ایم کیو ایم کے وفد میں کنوینئر خالد مقبول صدیقی‘ عامر خان‘ وسیم اختر اور دیگر موجود تھے۔ ایم کیو ایم نے اپوزیشن کو دیئے گئے چارٹر آف ڈیمانڈ پر بات کی۔ ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر سندھ سے ایم کیو ایم کی بات ہو رہی ہے۔ حکومت یقین دہانی کرا رہی ہے کہ جلد مسائل حل کی طرف جا رہے ہیں۔ پرویز الٰہی محترم ہیں لیکن انہیں شاید معلوم نہیں ایم کیو ایم نے کسی وزارت کی بات نہیں کی۔ تینوں جماعتوں کے سامنے اپنے لوگوں کے مسائل ہیں۔ ہم نے نہ کسی وزارت کا مطالبہ کیا نہ کرنے جا رہے ہیں۔ ہمارے ساتھ خط یا اس کے مندرجات کی بات نہیں ہوئی۔
حکومت اپوزیشن ملاقات