اسلام آباد (وقائع نگار) سول جج ملک امان کی عدالت نے خاتون جج دھمکی کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ گزشتہ روز سماعت کے دوران عمران خان کے وکلاءنے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بحال رکھنے کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے ان سے سیکورٹی واپس لینے کے متعلق ہائیکورٹ نے بھی نوٹس جاری کئے ہیں۔ عدالت کے جج نے کہا کہ سرکار کی طرف سے ابھی کوئی پیش نہیں ہوا، ان کی طرف سے دیکھتے ہیں کیا کہا جاتا ہے۔ اس موقع پر وکیل نے کہا کہ میں ابھی ہائیکورٹ جا رہا ہوں۔ عدالت نے کہا کہ آپ بے شک چلے جائیں آپ کے دلائل تو آگئے ہیں۔ عدالت نے سماعت میں 11 بجے تک کے لیے وقفہ کر دیا، جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پرسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے اور عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان غیرحاضر ہیں، قابل ضمانت کو ناقابلِ ضمانت میں تبدیل کیا جائے، وزیرآباد کا بہانہ سن سن کر کان پک گئے ہیں، دو دن پہلے وزیرآباد نہیں تھا جب ہائیکورٹ پیش ہوئے، ہر تاریخ پر عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی گئی۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی استثنی درخواست مسترد کردی اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے عمران خان کو 18 اپریل کو عدالت پیش کرنے کا حکم دےدیا۔ علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ کورٹ میں زیر سماعت جج دھمکی کیس میں جاری عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونے کے خلاف سیشن کورٹ میں اپیل دائر، آج سماعت ہوگی۔ گزشتہ روز سول جج ملک امان کی عدالت سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد عمران خان کی جانب سے وکلاء فیصل چوہدری اور علی بخاری نے اپیل دائرکرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ہائیکورٹ نے سکیورٹی خدشات کے تحت 6 اپریل تک ضمانت منظور کی، ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ درست نہیں، حکومت نے سکیورٹی خدشات پر توشہ خانہ کیس جوڈیشل کمپلیکس منتقل کیا، عدالت میں پیشی سے اجتناب نہیں کر رہے، عمران خان پر ہونے والے حملہ کے بعد انکی جان کو لاحق خطرات زیادہ ہو چکے ہیں، ان حالات میں حاضری سے استثنی کی درخواست کی۔
عمران کی استثنی کی درخواست مسترد ، ناقبل ضمانت ورانٹ جاری
Mar 30, 2023