لاہور(خبر نگار)پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما و سینئر قانون دان اعتزازاحسن نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں کی گئی قانون سازی کا ازخودنوٹس کیس پر کوئی اثرنہیں پڑے گا،پانچ تین کا فیصلہ وہیں کا وہیں رہے گا اس پر عمل کرنا پڑے گا ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعترازاحسن نے کہا کہ چیف جسٹس نے ازخودنوٹس آئین کے آرٹیکل 184 کے سب سیکشن3کے تحت لیا،یکم مارچ کاعدالتی فیصلہ تین دوکی اکثریتی رائے سے برقرار رہے گا ، پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کے انتخابات انہیں نوے روز کے آس پاس کرانا پڑیں گے، یکم مارچ کے فیصلے پر تین دو سے پانچوں ججز کے دستخط ہیں ، کوئی یہ نہیں کہہ سکتا تو ہم تو سات تھے۔ انہوںنے کہا کہ جسٹس منصورعلی شاہ اورجسٹس مندوخیل پہلے ہی کہہ چکے کہ یکم مارچ کافیصلہ دے چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فیصلے کا پہلا یہ نقطہ ہے کہ فیصلہ تین دو کی اکثریت سے ہے اور اس پر پانچوں ججز کے دستخط ہیں، وہ سات جج نہیں ہو سکتے ۔انہوںنے کہا کہ از خود نوٹس لینے کا قدغن آئے گی اس کے اثرات یہ ہوں گے کہ چیف جسٹس کی بجائے تین جج اس کا فیصلہ کریں گے، اصل تنازعہ تو یہ ہے کہ الیکشن نہ کرانا پڑیں لیکن اس سے پہلے والے فیصلے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔