حکیمانہ ....حکےم سےد محمد سہارنپوری
hakimsaharapuri@gmail.com
حکےم سےد محمود احمد سروسہارنپوری کو ہم سے جداہوئے 12برس کا عرصہ بےت گےا ہے ۔ لےکن آج بھی ہمےں ےہ محسوس ہوتا ہے جےسے آپ ہم مےں موجود ہےں ۔حکےم سےد محمود احمد سروسہارنپوری 8مارچ 1934کو سہارنپور (انڈےا ) مےں حکےم سےد داود احمد بخاری کے گھر پےدا ہوئے آم کا خاندان 1026مےں عہد شاہ جہان مےں ثمر قند بخارا سے سہارنپور آےا ۔ حکےم سےد محمود احمد سروسہارنپوری کے جو برزگ سہارنپور تشرےف لائے وہ حضرت سےد ولی محمد شاہ بخاری تھے آپ کے خاندان کا کچھ حصہ سر ہند شرےف مےں آباد ہے ۔ آپ کا خاندان علم و حکمت اور علم دےن کے حوالے سے برصےغر پاک و ہند مےں بلند مقام رکھتا ہے ۔ حکےم سےد محمود احمد سروسہارنپوری کو بچےن سے ہی قرآن مجےد سے شغف حاصل تھا آپ نے مدرسہ تجوےر قرآن مےں قاری عبد اخالق سے حفظ کی تکےمل کی ۔ آپ کو جن ممتاز اساتذہ کی بلخصوص اپنی والدہ متحرمہ جن کا نام خورشےد تھا اور جن کی سےرت و کردار بھی خورشےد کی مانند تھا ۔ انہوں نے بچےن مےں آپ کے والد کی وفات کے بعد آپ کی اسطرح سے تربےت کی ۔ اور آپ کے ذہن مےں اپنے والد اور اسلامی ہےروز کی اےسی منظر کشی کی جس نے آپ کی سےرت وکردار کو اےک مومن مسلمان کے سےرت و کردار بنانے مےں نماےاں کردار ادا کےا ۔ آپ کی تعلےم و تربےت کے حوالے سے اےک ممتاز مقام جناب حکےم مولوی اےوب حسن انصاری دہلوی کا بھی ہے جن کی صورت مےں حکےم سےد محمود احمد سروسہارنپوری کو اےک شےفق اور سرپرست اور استاد مےسر آےا حکےم مولوی اےوب حسن انصاری درس حدےث مےں پےر مہر علی شاہ صاحب کے مظاہر العلوم سہارنپور مےں ہم جماعت تھے درس وحدےث مےں نذےر حسےن دہلوی کے قدموں مےں بےٹھ کر علوم دےن کی تکمےل کی تھی اور حضرت مولانا احمد علی سہارنپوری جےسے راسخ العلم کی صبحتوں سے فےض پاےا تھا ۔حکےم مولوی اےوب حسن انصاری دہلوی کا حافظہ کمال کا تھا ۔ اےک دفعہ رمضان المبارک مےں سہارنپور مےں ترواےح کے دوران حا فظ صاحب علےل ہو گے۔ تو سب محلے والوں نے مشورہ کےا کہ اب کےا کےا جائے سب نے کہا کہ حکےم مولوی اےوب حسن انصاری سے بات کی جائے ۔ سب نے مل کر حکےم صاحب سے کہا کہ حافظ صاحب علےل ہوگئے ہےں اور ترواےح مےں قرآن مجےد سنانے کے لےے حافظ نہےں مل رہا ہے۔حکےم مولوی اےوب حسن انصاری دہلوی نے دن مےں قرآن مجےد دےکھ کر رات کو ترواےح مےں سناےا ۔ حکےم مولوی اےوب حسن انصاری دہلوی علم وحکمت مےں حکےم عبد المجےد اور حکےم محمود خان کے شاگرد تھے جو بڑے بھا ئی تھے حکےم اجمل خان کے (اجمل دواخانہ)
بات اگر لکھنے پر آئے تو اس مےں اختصار کرنا مشکل ہی نہےں نا مکمن بھی ہے
ہم بات کر رہے تھے حکےم سےد محمود احمد سروسہارنپوری کی رمضان کے معمولات پر حکےم صاحب پورے مہےنے سحر وافطار مےں درس قرآن کے پروگرامات مےونسپل کارپورےشن مےں درس قرآن کے پروگرام رےڈےو سے درس و حدےث مشاعرے صحت کے حوالے اور ادبی پر وگرامات کی اےک لمبی فہرست۔ٹی وی سے بچوں کو حوالے سے پروگرا م مذکراے افطاری کے پروگرام رمضان کے حوالے سے پروگرام ترتےب دےتے تھے مقابلہ قرات و نعت مےں جج کے فرائض سر انجام دےتے تھے طاق راتوں کے پروگرام محافل شبنےہ مےں اسلام آباد سنےٹر کے مےزبان بنتے تھے اور قرآن مجےد کی تشرےح بڑے سادہ اور عام فہم الفاظ مےں بےان کرتے تھے جو سامعےن کو قرآن مجےد سے تعلق کومظبوط اور مستحکم بنانے مں اہم کرادار ادا کرتا تھا ان سارے کاموں میں آپکی سب سے زیادہ معاونت کرنے والی آپکی اہلیہ محترمہ جن کانام مخدومہ شگفتہ ریاض احسن فاروقی تھا آپ سہارنپور کی بزرگ مخدوم الملک شاہ ولائت حکیم شاہ امیرالحسن سہانپوری قدس کی نواسی تھی جو اللہ کے ایک نیک بندے اور
بزرگ ہستی تھے جو لوگوں کیلئے ہدایت اور فیض کا سرچشمہ تھے جن سے لوگ فیض یاب ہوتے تھے آپ کا مزار سہانپور (انڈیا) میں ہے صدر مملکت جنرل ایوب خان اور صوفی برکت علی لدھیانوی ایک ہی وقت میں آپکے مرید ہوئے صوفی برکت علی لدھیانوی نے آرمی چھوڑ کر قلندری اختیا ر کی اور حضرت شا ہ و لائت حکیم امیر الحسن سہانپوری کے خلیفہ بنے آپ بانی دالاحسان سالار والہ فیصل آباد آ پکا مزار دالووال سمندری روڈ فیصل آباد پاکستان میں ہے آپکا وصال 16رمضان کو ہوا حکیم سید محمود احمد سروسہانپوری کی اہلیہ تمام مومنانہ اوصاف کی مالک تھی ایک صابر شاکر ہمدرد غمگسار شفیق ملنسار عبادت گذار زاہدہ اور متقی خاتون تھی حکیم سید محمود احمد سروسہانپوری کا گھرانہ تین نسلوں سے بچوں اور بچیوں کو قرآن پاک کی تعلیم دین کا علم عام کرنے میں بچوں کی سیرت اور کردار کو اسلام کے مطابق بنانے کی کوشش میں اپنی خدمت سر انجام دے رہا ہے حکیم سید محمود احمد سروسہانپوری کی والدہ محترمہ اور پھر اہلیہ اور اب انک بیٹیاں اور بہوےں قرآن پاک کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی کوشش کر رہی ہے .حکیم سید محمود احمد سروسہانپوری کی اہلیہ نے آنے والی پوری نسل کو قرآن پاک کا حافظ بنانے کی کوشش کی جس میں آپ دونوں کامیاب و کامران رہے آب آکی نسل میں دس سے زیادہ بچے حفظ کی تعلیم مکمل کر چکے ہےن اور باقی بھی اسی راستے کے راہی ہےں۔حکیم سید محمود احمد سروسہانپوری رمضان المبارک میں نماز تراویح کے بعد گھر میں آپنے بچوں سے نفلوں میں قرآن پاک سنتے تھے اور اس بات پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے کے اللہ تعالی کے حکم سے بچے اسلام اور قرآن پاک کے راستے پر گامزن ہو گئے رمضان المبارک اعتکاف کے پروگرام سے خطاب فیصل مسجد میں قرآن پاک اور دعوت اکیڈمی کے پروگرامات سے خطاب آخری عشرے میں ختم قرآن کی محفل سے خطاب کے سلسلے جاری رہتے رمضان کا پورہ مہینہ صبح و شام اور رات قرآن پاک کی ترویج وا شاعت میں اور اسکی تبلیغ میں بسر ہو جاتے رمضان المبارک سے ولولہ محبت اور قرآن پاک سے جنون کی طرح عشق تھا اللہ تعلی کی بارگاہ میں شرف قبولیت اعطاءہوا اور آپکا وصال 13رمضان المبارک 14 33ہجری کو ہوا اللہ پاک آپکی قبر کو جنت کے باغوں میں سے ایک باغ بنادے