اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ عدالتوں میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ہزاروں ارب کے کیسز فیصلوں کے منتظر ہیں۔ ایف بی آر میں سپریم کورٹ میں 102 ارب اور ہائی کورٹس میں 742 ارب کے کیسز کئی سال سے فیصلوں کے منتظر ہیں۔ وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ایف بی آر کے 1700 ارب روپے کے کیسز کے فیصلے زیر التوا ہیں، یہ سب ٹیکس نادہندہ ہیں۔ کیسز میں التوا ایف بی آر اور دیگر کی ملی بھگت سے ہوتا ہے، یہ 2 ہزار 544 ارب روپے وصول کرلیے جائیں تو آئی ایم ایف سے نجات مل سکتی ہے۔ یہ ہزاروں ارب روپے ہمارے بہت سے دکھ دور کرسکتے ہیں، صحت، تعلیم اور دفاعی اخراجات پورے ہوسکتے ہیں۔ عدلیہ کو اگر اہم ایشوز سے فراغت ہو تو ایف بی آر محصولات توجہ کے مستحق ہیں، وہ کوشش میں ہیں کہ پتا چلے کہ یہ سلسلہ کب سے ہے۔ کئی سال پہلے میں نے پی اے سی میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا لیکن ایف بی آر نے زیادہ لفٹ نہ کرائی۔ یہ محصولات مذاکرات کے ذریعہ طے کیے جا سکتے ہیں، تھوڑی ایمانداری اور وطن سے محبت کی ضرورت ہوگی۔
ایف بی آر کے سپریم کورٹ میں 102 ارب کے کیسز زیرالتواء: خواجہ آصف
Mar 30, 2024