سری نگر مودی حکومت کا نماز عیدالفطر کی اجازت سے پھرانکار

نئی دہلی+ سری نگر (این این آئی+ کے پی آئی) مودی حکومت نے کشمیریوں کو سری نگر کی عیدگاہ میں عیدالفطر کی نماز ادا کرنے کی اجازت دینے سے ایک بار پھر انکار کر دیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس حوالے سے بی جے پی رہنما اور مقبوضہ علاقے کے وقف بورڈ کی چیئرپرسن درخشاں اندرابی نے کہا ہے کہ اس سال بھی عید گاہ سری نگر میں نمازِ عید ادا کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ بی جے پی رہنما نے اپنے اس فیصلے کا جواز فراہم کرنے کے لیے دعوی کیا ہے کہ عید گاہ کی حالت درست نہیں۔ بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے دیگر حقوق کے ساتھ ساتھ مذہبی حقوق بھی سلب کر رکھے ہیں۔ کشمیری مسلمانوں کو جمعہ اور عید کی نمازوں کی ادائیگی سے روکا جا رہا ہے، انہیں محرم الحرام کے جلوس نکالنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ علاوہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کشمیریوں کی آزادی کی آواز کو دبانے کے لیے انہیں وحشیانہ مظالم کا نشانہ بنارہی ہے۔ حریت کانفرنس نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہر کشمیری خوف و دہشت کے ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ دوسری جانب قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو دوبارہ سرینگر میں ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا۔ قابض انتظامیہ نے میرواعظ عمر فاروق کو سرینگر میں مرحوم میرواعظ مولوی محمد یوسف شاہ کی برسی کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت سے روکنے کیلئے گھر میں نظر بند کردیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن