اگست دوہزار چھ کو امریکی سفارتکار پیٹر ڈبلیو بورڈ کے مراسلے کے حوالے سے ویب سائٹ کا کہا ہے کہ امریکہ کا خیال تھا کہ اکبر بگٹی کے قتل سے بلوچستان میں شورش کو مزید تقویت ملے گی۔ امریکی سفیر نے لکھاکہ پہلے حکومت نے بلوچ رہنما کو ٹارگٹ کرنے سے انکار کیا لیکن تین دن بعد ہی بگٹی کی موت کو ایک دہشتگرد قبائلی راہنما کا قتل کہہ کر فوجی کامیابی سے جوڑ دیا گیا۔ امریکی مراسلے کے مطابق نواب اکبر بگٹی کی موت کو نہ صرف اپوزیشن جماعتوں بلکہ حکومتی اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ نے ماورائے عدالت قتل قراردیا۔تھا