یوم تکبیر پر”اقتصادی اور معاشی دھماکہ“ کا وعدہ

یوم تکبیر پر”اقتصادی اور معاشی دھماکہ“ کا وعدہ

 28 مئی کا دن پاکستان کی تاریخ میں اس لئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ اس روز وقت کے وزیراعظم جناب نوازشریف کی قیادت میں دفاعی سطح پر پاکستان کی مقدس سرزمین کو ناقابل تسخیر بنا دیا گیا تھا۔ اس روز بھارت کی طرف سے کچھ ہفتے پہلے کئے گئے 5 دھماکوں کے بدلے 6 دھماکے کر کے بھارتی حکومت کے ایٹمی اکھنڈ بھارت کی بالادستی کے خواب کو خاک میں ملا دیا گیا۔ ....
”بھارت“ سے ڈرنے والے اے آسمان نہیں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا
اس موقعہ پر تین باتوں کا ذکر نہایت ضروری ہے اول یہ کہ نوازشریف کو 28مئی کے مجوزہ دھماکوں سے روکنے کےلئے مغربی حکومتوں کے اعلیٰ ترین عہدیداروں نے جن میں امریکہ کا صدر بھی شامل ہےStick And Carrot کے تمام ہتھیار استعمال کئے۔ لاکھوں ڈالروں کی پیشکش کی، تمام امداد بند کرنے کی دھمکیاں دیں لیکن وزیراعظم نوازشریف قوم کے اعلیٰ ترین مفاد کے پیش نظر اپنے عزم پر چٹان کی طرح ثابت قدم رہے دوئم یہ کہ محترمی ڈاکٹر مجید نظامی نے وزیراعظم نواز شریف کے اس تاریخی فیصلہ میں ایک نہایت اہم یادگار کردار ادا کیا”میاں صاحب اگر آپ نے دھماکہ نہ کیا تو قوم آپ کا دھماکہ کر دے گی“ اس تاریخی مشورہ پر نوازشریف نے 6 دھماکے کرکے بھارت سمیت دنیا کی تمام ایٹمی طاقتوں کو حیرت میں ڈال دیا ۔ تیسری یاد رکھنے والی قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس دن سے آج تک ہر سال یوم تکبیر کے موقعہ پر محترمی مجید نظامی کی دعوت پر نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے وائیں ہال میں قوم کو یوم تکبیر کی اہمیت واضح کرتے ہوئے یاد دلاتے ہیں کہ ایک ایٹمی بلکہ نیوکلیئر طاقت اور جدید ترین میزائل پر قدرت رکھنے والی قوم کے کیا تقاضے ہیں چنانچہ 28 مئی2013ءکے روز متوقع وزیراعظم نواز شریف نے 5جون کو اپنے عہدہ¿ جلیلہ کا تیسری بار حلف اٹھانے سے پہلے جو پالیسی ساز نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے پر ہجوم وائیں ہاال میں خطاب کیا جس کی صدارت ڈاکٹر مجید نظامی فرما رہے تھے۔ ایک ایسا سوزودرد روح پرور اور دل و دماغ کو گرما دینے والا منظر پیش کر رہا تھا۔ جس کو علامہ اقبالؒ، قائداعظمؒ اور مادر ملت فاطمہ جناحؒ کی نوازشریف کے عقب پر آویزاں تصویریں مجھے یہ تاثر دے رہی تھیں کہ ہمارے تینوں محبوب قائدین آج کے منظرنامہ پر ایک خوشی، اطمینان اور نئی امید کا اظہار کر رہے ہیں ۔ تینوں تصویروں کے نیچے بانی قوم کا عزم سٹیج کی دیوار پر یوں تحریر تھا:
”ایک جدید اسلامی جمہوری فلاحی ریاست کا قیام ہماری منزل ہے“۔
 نواز شریف کہہ رہے تھے کہ محترمی مجید نظامی ہر سال مجھے یوم تکبیر پر یاد فرماتے ہیں جس کےلئے میں ان کا مشکور ہوں آج بھی حسب معمول ان کے حکم کی تعمیل میں یہاں نظریہ پاکستان ٹرسٹ میں اپنے آپ کو آپ سب کے درمیان پا کر مجھے بہت خوشی اور مسرت ہو رہی ہے۔ اس موقعہ پر میں پوری قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں ان کا بھی جنہوں نے مجھے ووٹ دیئے اور ان کا بھی جنہوں نے مجھے ووٹ نہیں دیئے لیکن حقیقت یہ ہے کہ دوسری سیاسی جماعتوں کے لوگ جنہوں نے مسلم لیگ ن کے برعکس اپنی اپنی متعلقہ جماعتوں کو ووٹ ڈالے وہ سب بھی اندر سے میری کامیابی پر اس لئے خوش ہیں کہ ایک مستحکم اور مضبوط حکومت وجود میں آئے گی۔
 انہوں نے وعدہ کیا کہ اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد وہ اپنی تمام توانائیاں اور حکومت کی صلاحیتیں موجودہ انرجی کرائسز سے قوم کو نجات دلانے کےلئے صرف کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کرینگے لیکن اس کے ساتھ ہی اپنے ہلکے پھلکے منفرد انداز میں انہوں نے کہا ”انشاءاللہ میں 5جون کو اپنے عہدہ کا حلف اٹھاﺅں گا لیکن میرے بعض کرم فرما اور حالات کی سنگینی سے ناواقف دوسرے روز یعنی 6جون کی صبح کو ہی یہ توقع نہ رکھیں کہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔ یہ ایک نہایت پیچیدہ مسئلہ ہے اس لئے اس پر وقت لگے گا جس کےلئے میری کوشش ہے کہ اس مشکل وقت کا دورانیہ کم سے کم کر سکوں ورنہ میرا دل تو چاہتا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کل ہی ختم ہو۔ اس سے میاں محمد نواز شریف کی قومی مسائل کے حل کرنے کے بارے میں ان کی دلی تمنا اور آرزو کی نشاندہی ہوتی ہے۔ا نہوں نے قوم کو یہ نوید سنائی کہ جس طرح قوم کے دفاع کو ہمیشہ کےلئے ناقابل تسخیر بنانے کےلئے ہم نے 28 مئی کا دھماکہ کیا تھا اسی طرح خدا کے فضل و کرم سے انشاءاللہ ہم جلد از جلد قوم کو اقتصادی اور معاشی دھماکہ کر کے پاکستان کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔ پوری قوم نواز شریف کے اس عزم اور دعا میں شریک ہو کر آمین کہتی ہے۔

کرنل (ر) اکرام اللہ....قندیل

ای پیپر دی نیشن