نیب والے صرف شرفا کی پگڑیاں اچھالتے ہیں کارکردگی کچھ نہیں، چیئرمین پی اے سی

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی میں وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں اور کرپشن کا انکشاف، ٹوئن ٹاور کی 4ارب 80 کروڑ میں لیز ہونے کے باوجود 97لاکھ وصول ہو سکے، وہاں پر بننے والے فلیٹ 8سے 11کروڑ روپے میں فروخت کیلئے پیش کیے گئے ہیں، کمیٹی کا معاملات پر شدید اظہار برہمی، اصل چور یہی کرپٹ ملازمین ہیں الزام سیاستدانوں پر لگایا جا تا ہے، زمین کی قیمت30ارب سے زائد ہے نیب اور ایف آئی اے خاموش کیوں؟ چیئر مین کمیٹی سید خورشید شاہ اور ارکان کانوں کو ہاتھ لگا کر استغفار کرتے رہے۔ آڈٹ حکام نے بتایاکہ سینوٹورس کے لیے کل زمین7.20ایکڑ کے لیے آکشن کی گئی، آکشن میں 6ارب 60کروڑ سے زائد رقم کی ادائیگی کرنی تھی جس میں سے 5ارب سے 70کروڑ روپے وصول ہوچکی ہے جب کہ باقی دو ارب سے زائد رقم واجب الادا ہے 25فیصد رقم کی ادائیگی پر ہی مال کی ایڈورٹائز اور سیل شروع کر دی گئی، چیئرمین سید خورشید شاہ نے کہا کہ 6سات ارب روپے سے 20ارب روپے کما لئے گئے ہیں اور ابھی تک ادائیگیاں نہیںکی گئیں ہیں سی ڈی اے پانی بجلی بند کرے جب تک ادائیگی سود سمیت نہیں مکمل ہوتی تکمیل کا سرٹفکیٹ جاری نہ کیا جائے۔ اجلاس میں شٹل بس سروس کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے سیکرٹری نے تصدیق کی کہ شٹل بس سروس کا سالانہ کا ٹھیکہ 44 ہزار 400 روپے میں محمد حسین نامی شخص کو دیا گیا ہرمسافر سے 200روپے کرایہ لیا جاسکتا ہے جس پر آڈٹ حکام نے بتایا کہ مسافروں سے 500روپے بھی کرایہ لیا جاتا رہا ہے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ڈیڑھ کروڑ روپے ماہانہ کمارہا ہے کمیٹی کو بتایا گیاکہ اس معاملہ کی انکوائری ہو رہی تھی لیکن وہ فائل ہی گم کر دی گئی سی ڈی اے چوروں سے ملا ہوا ہے پندرہ روز میں رپورٹ پیش کی جائے۔ کمیٹی نے ٹوئن ٹاور کی نیلامی کا معاملہ نیب کو بھیجنے، سینٹورس مال سے بقایا رقم سود سمیت 30روز میں وصول کرنے اور ڈپلومیٹک شٹل سروس کے معاہدہ کی تحقیقات ایف آئی سے کرانے کی ہدایت کی ہے جبکہ چیئرمین کمیٹی سید خورشیدشاہ نے سی ڈی اے حکام کو ہدایت کی کہ سی ڈی اے رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کوئی رجسٹری نہ دے جبکہ تک کمپلیشن سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جاتا اور اگر ضرورت ہے تو ان کی بجلی اور نکاسی آب بند کی جائے اور کہا کہ نیب والے صر ف شرفاء کی پگڑیاں اچھالنے میں لگے ہوئے ہیں جبکہ کارکردگی کچھ بھی نہیںہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...