ایران اور اسرائیل سے متعلق مبہم کردار کے باعث خلیج تعاون کونسل ممالک امریکہ سے دور‘ پاکستان کے قریب آ رہے ہیں : امریکی رکن کانگریس

May 30, 2014

واشنگٹن (آن لائن) امریکی کانگریس کی رکن  الینا روز لیتھینن  نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ کے ایران اور اسرائیل کے حوالے سے مبہم کردار کے باعث سعودی عرب اور اس کے علاقائی اتحادی واشنگٹن سے دور ہوکر پاکستان کے قریب ہوتے جا رہے ہیں اور اگر ایسا ہوا تو خطے میں امریکی مفادات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ امریکی ایوان کی مشرق وسطیٰ اور افریقہ بارے سب کمیٹی کی خاتون چیئرمین الینا روز لیتھینن نے کمیٹی میں بریفنگ دیتے ہوئے اپنے ان تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خلیج تعاون کونسل ایران کے حوالے سے امریکی کردار پر کافی پریشان ہے اور وہ اس بات پر سنجیدگی سے غور کررہے ہیں کہ امریکہ کیساتھ اپنے تعلقات کا ازسرنو جائزہ لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ خلیج تعاون کونسل تہران کیساتھ بھی اپنے تعلقات پر نظرثانی کررہی ہے جس سے خلیجی خطے میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ روز لیتھینن نے خبردار کیا کہ جی سی سی کے چھ رکن ممالک امریکہ سے دوری اختیار کررہے ہیں کیونکہ ان کا خیال ہے کہ امریکہ نے ایران اور اسرائیل کے حوالے سے دوہری پالیسی اختیار کررکھی ہے۔ اگر امریکہ نے اپنے اس اقدام پر نظرثانی نہ کی تو نہ صرف خطے کے ان اتحادیوں سے محروم ہوسکتا ہے بلکہ علاقے میں اسلحے کی دوڑ بھی شروع ہوجائے گی۔ روز لیتھینن کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز نے حال ہی میں امریکی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں جن میں انہوں نے ایران کے حوالے سے اپنے تحفظات ظاہر کئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے حوالے سے امریکہ نے کوئی واضح پالیسی اختیار نہیں کررکھی ۔  امریکی رکن کانگریس کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات نے جی سی سی میں خدشات کو جنم دیا ہے اور وہ اب پاکستان کی طرف جھکائو رکھتے ہیں کیونکہ پاکستان واحد ملک ہے جو فوجی اور دفاعی طور پر مضبوط تصور ہوتا ہے اور اس کے ایٹمی اثاثے اس چیز کو مزید تقویت دیتے ہیں۔

مزیدخبریں