قاہرہ (آن لائن+ اے ایف پی+ اے پی اے) مصر میں صدارتی انتخابات کے غیرحتمی نتائج کے مطابق مسلح افواج کے سابق سربراہ فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی 97.7 فیصد ووٹ لے کر صدر منتخب ہو گئے۔ حمدین صباحی 2.2 فیصد سے ووٹ حاصل کر سکے۔ حتمی نتائج کا اعلان 5 جون کو کیا جائے گا۔ مصری روزنامے الاہرام نے الیکشن کمیشن کے ایک رکن طارق الشبلی کے حوالے سے بتایا ہے کہ پانچ کروڑ چالیس لاکھ رجسٹرڈ ووٹروں میں سے قریباً دو کروڑ دس لاکھ نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے۔ اس طرح ووٹ ڈالنے کی شرح قریباً 39فیصد رہی۔ مصر کے سپریم صدارتی الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخابات کے لیے پہلے دو روز میں پولنگ کرانے کا اعلان کیا تھا لیکن سوموار اور منگل کو ملک میں عام تعطیل کے باوجود ووٹ ڈالنے کی شرح صرف سینتیس فی صد رہی تھی جس کے پیش نظر پولنگ میں ایک دن کی توسیع کردی گئی تھی مگر بدھ کو بھی مصری ووٹر نئے صدر کے انتخاب کے لیے بڑی تعداد میں گھروں سے نہیں نکلے ہیں۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد تحریر سکوائر پر جمع ہوگئی اور جنرل الفتاح السیسی کی جیت کی خوشی میں جشن منایا اور تحریر سکوائر پر چراغاں کیا۔ ادھر اخوان المسلمون نے انتخابی نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اخوان کے ترجمان کا کہنا تھا انتخاب کی کوئی آئینی حیثیت نہیں کیونکہ فوجی سربراہ نے جمہوریت پر شب خون مارا تھا اور منتخب صدر مرسی کو معزول کر کے اقتدار پر قبضہ کیا۔ ادھر السیسی کے مدمقابل واحد امیدوار حمدین صباحی نے کہا کئی پولنگ سٹیشنوں پر دھاندلی ہوئی ہے۔