بجٹ کے بعد فضائی سفر مہنگا‘ پروفیشنلز پر ٹیکس میں اضافہ ہو گا

اسلام آباد (عترت جعفری+ آئی این پی) بجٹ کے اعلان کے فوری بعد فضائی سفر مہنگا ہو جائے گا جبکہ  آئندہ بجٹ میں ’’پروفیشنلز‘‘ پر ٹیکس کے بوجھ میں بھی اضافہ کیا  جا رہاہے۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ  بجٹ کی تیاری اور ریونیو اقدامات میں ’’نان  فائلرز‘‘ کو ٹارگٹ کرنے کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ فضائی سفر کے لئے  ان میں کلاس کے ٹکٹ پر  ڈیوٹی میں ردوبدل کئے جانے کا زیادہ امکان نہیں تاہم اس میں معمولی اضافہ ممکن ہے‘ تاہم بزنس کلاس یا ایگزیکٹو کلاس سے  سفر کرنے والوں کے ٹکٹ پر ود ہولڈنگ ٹیکس لگایا جا رہا ہے جس کی شرح 5 سے  10 فیصد ہو گی تاہم یہ ایڈجیسٹیبل رکھا جائے گا۔ اس مد میں 6 بلین روپے ریونیو ملنے کی توقع ہے۔  5 فیصد ود ہولڈنگ  ٹیکس ان مسافروں پر ہو گا جو اپنا سالانہ گوشوارہ داخل کرتے ہیں جبکہ نان فائلرز کے لئے  یہ شرح  10 فیصد ہو گی۔ایف بی آر کو یقین ہے کہ  بیرون ملک سفر کرنے والے افراد میں سے  بیشتر ٹیکس نیٹ میں نہیں ہے اور یہ تعداد  ٹیکس بیس کو  بڑھانے میں مدد دے گا۔ ذرائع نے بتایا وکلائ‘ رائٹرز‘ چارٹرڈ اکاؤنٹس اور دوسرے پروفیشنلز کی ایک بڑی  مقدار ٹیکس نیٹ میں نہیں‘ خصوصی  طور پر ڈاکٹرز  کی اکثریت ٹیکس ادا نہیں کرتی ان سے ٹیکس وصول کرنے کا تاحال کوئی مؤثر طریقہ طے نہیں کیا جا  سکا۔ پروفیشلز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو 6 فیصد بڑھا کر 10 فیصد کیا جائے گا۔ آئی این پی کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 70 فیصد تک بڑھائے جانے کا امکان جس کے نتیجے میں سگریٹ کی قیمت 10سے 25 روپے فی پیکٹ بڑھ جائے گی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آئندہ مالی سال سے چارٹرڈ پروازوں پر سولہ فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نفاذ کی تجویز دے دی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق ملک کا مالدار طبقہ، کثیرالقومی اداروں کے افسران اور کارپوریٹ سیکٹر کے افراد چارٹرڈ فلائیٹ میں بیرون ملک سفر کرتے ہیں جن پر معمولی ڈیوٹی عائد ہے، حکومت کو پچاس سے 75 کروڑ روپے آمدنی ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن