اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بندرگاہ وجہازرانی نے وزارت سے گوادر بندرگاہ کے اردگرد قائم ہونے والی ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور وزارت کے بین الاقوامی معاہدوں کے حوالے سے بھی تفصیلات طلب کرلی ہیں اور گوادر پورٹ کی صفائی اور گہرائی بڑھانے کیلئے مقبول ایسوسی ایٹس سے معاہدہ نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ کمپنی بدنام و بلیک لسٹ ہے اور جلد گوادر میں اجلاس بلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فضائیہ کو تحریری طور پر طیارہ فراہم کرنے کی درخواست کی جائے گی جبکہ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین نے پاکستان سے مچھلیوں کی درآمد پر عائد پابندی اٹھا لی ہے، فی الوقت ایران و مشرق وسطیٰ کے ممالک کو مچھلیوں، جھینگے اور پرائز کی برآمد کی جا رہی ہے، آئندہ برس سے کم آمدن افراد25 ہزار روپے فی کس کرایہ میں بحری جہاز کے ذریعے حج کرسکیں گے، ہر سال 70 سے90ہزار افراد بحری سفر سے حج کر سکیں گے، فی الوقت ہوائی سفر پر لاکھوں روپے خرچ آتا ہے، رواں برس وزارت مذہبی امور نے حج کیلئے کوٹہ نہیں دیا، کراچی سے ایرانی بندرگاہ بہار تک زائرین کے لئے آئندہ ماہ سے خصوصی کروز سروس شروع کر رہے ہیں، اجلاس میں مخدوم جاوید ہاشمی نے سیکرٹری کمیٹی کو عملہ سے بدتمیزی کرنے پر بری طرح ڈانٹ دیا۔ چیئرمین نے معافی مانگ لی۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سید غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستان خان جمال الدین نے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گوادر پورٹ اتھارٹی کا قیام2007ء میں عمل میں لایا گیا اور 2007ء تک اتھارٹی خود پورٹ کے معاملات سنبھالنے کے قابل ہوگئی ہے۔ انہوں نے کمیٹی کے اراکین کو گوادر بندرگاہ کا عملی دورہ کرنے کی دعوت دی۔ اجلاس کے دوران رکن کمیٹی مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ گزشتہ اجلاس کے دوران ان کے ساتھ اور ان کے پورے عملے کے ساتھ نہایت بدتمیزی کی گئی۔انہوں نے سیکرٹری کمیٹی کو ڈانٹا اور کہا کہ وہ سفارش کروا کر موجودہ پوزیشن پر براجمان ہو جاتے ہیں اور اگلے بندے کو انسان نہیں سمجھتے۔