اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل نے ایل این جی کے استعمال میں آئی پی پیز کی عدم دلچسپی کے بعد سی این جی انڈسٹری کو ایل این جی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے ایک ذمہ دار افسر نے نوائے وقت کو بتایا ہے کہ ایل این جی کی پرائیویٹ سطح پر درآمد کی اجازت ہے لیکن بار بار کی یاددہانی کے باوجود آئی پی پیز ڈیزل اور فرنس آئل کی بجائے ایل این جی سے حاصل ہونیوالی گیس پر پلانٹ منتقل کرنے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہیں۔ ڈیزل سے 22 روپے میں فی یونٹ بجلی پیدا ہوتی ہے جبکہ ایل این جی سے تیار کی گئی گیس سے 11 روپے فی یونٹ بجلی تیار ہوتی ہے۔ بیشتر آئی پی پیز مارکیٹ سے سستا حاصل ہونیوالا ڈیزل مارکیٹ میں فروخت کر دیتی ہیں اسلئے انکی طرف سے اپنے پلانٹ گیس پر منتقل کرنے کی مزاحمت کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق قطر سے ایل این جی کے نرخوں کا تعین ہونے کے بعد حکومت سی این جی اور انڈسٹری کو ایل این جی سے گیس فراہم کرے گی۔
آئی پی پیز