اسلام آباد (نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت نے وزیراعظم نوازشریف کی وطن میں عدم موجودگی کے دوران ’’اجتماعی دانش‘‘ سے امور مملکت چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم کی عدم موجودگی میں اور کسی وزیر کو قائم مقام وزیراعظم نہیں بنایا جائیگا کیونکہ اسکی آئین میں کوئی گنجائش نہیں تاہم اپوزیشن کی طرف سے نیا ’’قائدایوان‘‘ لانے کیلئے پارلیمنٹ میں شور شرابہ کیا جائیگا۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے جانے والے سوالوں کا وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار اور وفاقی وزیر خزانہ و اقتصادی امور اسحاق ڈار جواب دیں گے۔ وزیراعظم ہائوس، وفاقی وزراء کی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز رہیگا جہاں بیٹھ کر اپوزیشن کی دبائو کی حکمت عملی غیر مؤثر بنانے کیلئے لائحہ عمل تیار کریں گے۔ ذرائع کے مطابق چودھری نثار سینئر وزیر ہیں، اس سلسلے میں کیبنٹ ڈویژن نے 3 سال نوٹیفکیشن نہ جاری کیا تھا تاہم وہ کابینہ کے کسی اجلاس کی صدارت کی خواہش نہیں رکھتے۔ وزیراعلی پنجاب میاں شہبازشریف خصوصی طور پر اسلام آباد آئے اور چودھری نثار سے ون آن ون ملاقات کی اور ان سے وزیراعظم کی ملک میں عدم موجودگی میں امور ملک چلانے پر تبادلہ خیال کیا۔ واضح رہے چودھری نثار حکومت اور فوج کے درمیان ’’پل‘‘ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ دونوں رہنمائوں نے وزیراعظم کی گائیڈ لائنز میں امور مملکت ’’اجتماعی دانش‘‘ سے چلانے کا فیصلہ کیا۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگی وزرا میں کوئی اختلاف نہ ہی گروپ بندی، تاہم وزیراعظم نوازشریف حکومتی امور اپنے پاس رکھ کر حکومت مخالف عناصرکی جانب سے انکو سیاسی منظر سے ہٹانے کی کوششوں کو غیرموثر بنائیں گے۔