لندن (بی بی سی) سائنس دانوں نے ڈی این اے ’ٹیپ ریکارڈر‘ ایجاد کیا ہے جو کسی جاندار کے جسم کے ہر خلیے کی خاندانی تاریخ بتا سکتا ہے۔ اس تکنیک کو یہ بات سمجھنے میں سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے کہ جسم کے کھربوں پیچیدہ خلیے صرف ایک بیضے سے کیسے جنم لیتے ہیں۔ ایک برطانوی ماہرِ حیاتیات نے بتایا کہ اس تحقیق سے یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ عام، بیمار اور خراب ٹِشو کیسے تعمیر کئے جاتے ہیں۔